بجٹ میں امیروں سے قربانی مانگی اور کمزور کو آسانی دی گئی ہے وزیراعظم
صاحب ثروت کو مشکل حالات میں غریبوں کی مشکلات کا بوجھ اٹھانے میں بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا ہوگا، شہباز شریف
کراچی:
وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ 23-2022 کو پاکستان کی معاشی بہتری کی طرف ٹھوس قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل فیصلے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے کیے ہیں، بجٹ میں صاحب استطاعت سے قربانی مانگی گئی ہے اور کمزور طبقات کو آسانی دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ ملک کو سنگین معاشی بحرانوں سے نکالنے کا نسخہ ہے، انتہائی برے معاشی حالات میں اتنا بہترین بجٹ اتحادی حکومت کے اخلاص اور قابلیت کا مظہر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ صاحب ثروت کو مشکل حالات میں غریبوں کی مشکلات کا بوجھ اٹھانے میں بڑے بھائی کا کردار ادا کرنا ہوگا، زراعت، صنعت، تجارت، آئی ٹی، فلم وثقافت سمیت ہر شعبے کی بہتری کے اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار زراعت کو ٹیکس استشنی ملا ہے جس سے زراعت اور کسان کو ایک نئی معاشی زندگی ملے گی، زرعی مشینری، آلات، بیجوں سے لے کر اس شعبے سے منسلک اشیا اور آلات کو ٹیکس سے استثنیٰ دینے سے ملک میں گرین انقلاب برپا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان تاریخی اقدامات سے نہ صرف اجناس اور ہماری فصلوں کی پیداوار بڑھے گی بلکہ ملک میں خوراک کی قیمتوں میں کمی لانے میں بھی مدد ملے گی، فلمی صنعت کی بحالی کے لئے اتنا بڑا ریلیف کسی حکومت نے نہیں دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک کے تحت سپیشل اکنامک زونز پاکستان میں روگاز، کاروبار میں اضافے اور غربت کے خاتمے کے مراکز بنیں گے، ایک سال میں ملک کو گزشتہ چار سال کے شدید بحرانوں سے نجات دلانا کسی معاشی معجزے سے کم نہیں ہوگا۔