ارجنٹائن نے ایران کے طیارے کو جاسوسی کے شبے میں قبضے میں لے لیا

پاسداران انقلاب کی حمایت یافتہ فضائی کمپنی سمجھی جانے والی ماہان ایئر 2011 سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے


ویب ڈیسک June 13, 2022
طیارے میں 4 ایرانی اور وینزویلا کے 14 شہری تھے، فوٹو: فائل

LONDON: ارجنٹائن نے ایران کے لیے خدمات دینے والے وینزویلا کے کارگو طیارے کو جاسوی کے شُبے میں قبضے میں لے لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 8 جون کو ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں پہنچنے والے وینزویلا کے بوئنگ 767 مال بردار طیارے کو ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے قبضے میں لے لیا۔

ارجنٹائن کی حکومت نے عوامی طور پر قبضے کی تصدیق نہیں کی لیکن وزارت داخلہ کی جانب سے ''رائٹرز'' کو فراہم کی گئی دستاویز کے مطابق طیارے میں 14 وینزویلا اور 5 ایرانی شہری سوار تھے۔

دوسری جانب ارجنٹائن کے انٹیلی جنس کمیشن کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ یہ طیارہ ارجنٹائن کی جاسوسی کے لیے ملک میں آیا تھا اور طیارے میں موجود حکام نے ملک میں آنے کی وجہ کا تشفی جواب نہیں دیا تھا۔

اس معاملے نے اُس وقت عالمی توجہ حاصل کی جب ارجنٹائن کے رکن اسمبلی نے اس کیس کے بارے میں توجہ دلائی اور طیارے کے عملے کے فنگر پرنٹس سمیت دیگر معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

طیارے کے عملے کی جانب سے ارجنٹائن کی عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے عدالتوں کو طیارے کو چھوڑنے اور اس میں سوار افراد کو پاسپورٹ واپس کرنے کے احکامات دینے ہوں گے۔

رائٹرز نے اس معاملے پر وینزویلا اور ایران کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم دونوں جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

مذکورہ کارگو طیارہ ایران کی ماہان ایئر کی ملکیت تھا جسے ایک سال قبل وینزویلا کو فروخت کیا گیا تھا۔ اس وقت ایران اور وینزویلا دو ایسے ممالک ہیں جو امریکا کی سخت اقتصادی اور تجارتی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

واضح رہے کہ ماہان ایئر ایران کی پاسداران انقلاب کی حمایت یافتہ فضائی کمپنی سمجھی جاتی ہے اس لیے 2011 سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں