- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
بچپن میں موٹاپے کا شکار افراد کے ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، تحقیق

محققین کے مطابق بچپن میں فٹنس کو بہتر کرنے اور موٹاپے کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ضروری ہے
میلبرن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے کا شکار بچوں کو آئندہ زندگی میں ڈیمینشیا لاحق ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔
بچپن میں موٹاپے کی وجہ سے درمیانی عمر میں دماغ کی کارکردگی کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے جو بعد میں ڈیمینشیا کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈیمینشیا کوئی ایک مخصوص بیماری نہیں ہے بلکہ یاد رکھنے، سوچنے یا فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں خرابی کے لیے ایک عام اصطلاح ہے جو روزمرّہ کی سرگرمیوں میں مداخلت کرتی ہے۔
محققین نے یہ نتائج 1200 سے زائد افراد پر 30سال سے زیادہ عرصے تک کی جانے والی ایک تحقیق میں حاصل کیے۔ یہ تحقیق تب شروع کی گئی تھی جب شرکاء اسکول کے طالب علم تھے۔
تحقیق کی رہنما مصنفہ اور میلبرن کی موناش یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی پروفیسر میشیل کیلی سایا کا کہنا تھا کہ بچپن میں فٹنس کو بہتر کرنے اور موٹاپے کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ضروری ہے کیوں کہ یہ درمیانی عمر میں بہتر دماغی کارکردگی میں حصہ ڈال سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہم چیز یہ ہے کہ تحقیق مستقبل کی دماغی کارکردگی میں تنزلی کے خلاف حفاظتی اقدامات کو بچپن میں جتنا جلدی ہوسکے شروع کرنے کی جانب اشارہ کر رہی ہے تاکہ دماغ درمیانی عمر میں ڈیمینشیا جیسی حالت کے پیش آنے کے خلاف مضبوط بنیاد بنا سکے۔
2050 تک دنیا بھر میں ڈیمینشیا کے کیسز کی تعداد تین گُنا ہو کر 15 کروڑ پہنچ جائے گی۔ علاج کی عدم موجودگی کے پیشِ نظر اس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے طرزِ زندگی کو توجہ کا مرکز بنایا جا رہا ہے۔
جرنل آف سائنس اینڈ میڈیسن اِن اسپورٹس میں شائع ہونے والی یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے۔
یہ تحقیق 1985 میں 1244 آسٹریلوی شرکاء پر شروع کی گئی جب ان کی عمریں سات سے 15 برس کے درمیان تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔