- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
پلاسٹک کی بجائے پھلوں اور سبزیوں کو تازہ رکھنے والا اسپرے

امریکی ماہرین نے پھلوں اور سبزیوں کو پلاسٹک کے متبادل پیکیجنگ کے طور پر مزید تازہ رکھنے کا نیا اسپرے جیسا مادہ بنایا ہے۔ فوٹو: بشکریہ رٹگرز یونیورسٹی
نیویارک: مغربی ممالک میں پھل اور سبزیاں پلاسٹک میں بند کرکے فروخت کی جاتی ہیں اور اب یہ چلن پاکستان میں بھی عام ہوگیا ہے جس سے ڈھیروں ڈھیر پلاسٹک پیدا ہوتا ہے۔ لیکن پلاسٹک آلودگی سے بچنے کے لیے ماہرین نے پودوں کے ریشوں سے بنا عین پلاسٹک جیسا ریشہ بنایا ہے جسے اسپرے کرکے نہ صرف پھلوں اور سبزیوں کو جراثیم سے پاک رکھا جاسکتا ہے بلکہ ان کی تازگی کا وقت 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
یہ انتہائی باریک اور ماحول دوست کوٹنگ پھلوں سبزیوں سمیت کھانے کی پیکنگ میں بھی استعمال ہوسکتی ہے۔ اس طرح نقل و حمل میں ان کی خرابی کے علاوہ اجناس کو جلدی باسی ہونے سے بھی بچا سکتی ہے۔ بڑے پیمانے پر اس کی تیاری سے پوری دنیا میں لاکھوں کروڑوں کلوگرام پلاسٹک کی سالانہ بچت ہوسکتی ہے جو پہلے ہی ماحول کے ہر گوشے میں گھل کر زندگی کو اجیرن بنا رہا ہے۔
رٹگرز یونیورسٹی سے وابستہ نینوسائنس اور نئے مادوں کے ماہر ڈاکٹر فلپ دیموکریتوف اور ان کے ساتھیوں نے دو مقاصد کے تحت یہ اختراع کی ہے۔ اول پلاسٹک کے متبادل ماحول دوست مٹیریئل بنایا جائے اور دوم خوراک کو تادیر تازہ بھی رکھا جاسکے۔ اب پودوں کے نشاستے (اسٹارچ) پر مبنی یہ پیکنگ دونوں مسائل کا تسلی بخش حل فراہم کرتی ہے۔
اب حیاتیاتی لحاظ سے موزوں اور ماحول دوست کوٹنگ کو ایک اسپرے کی صورت میں پھلوں اور سبزیوں پر ڈالا جاسکتا ہے۔ جہاں جہاں اس کی پھوار جاتی ہے وہاں کھانے کی اشیا پر ایک بہت باریک پرت سی چڑھ جاتی ہے۔ اسے پولی سیکرائیڈ، بایو پالیمر ریشوں سے بنایا گیا ہے۔
مگرناشپتی ہو یا سیب، اسپرے عین اسی شکل میں ڈھل کر ماسک کی طرح چپک جاتا ہے۔ پھر رگڑ اور دباؤ سے پھل یا سبزی خراب نہیں ہوتی اور بیرونی جراثیم یا نمی کسی بھی طرح کھانے کی شے کو متاثر نہیں کرتی۔ یہاں تک ای کولائی جیسا جرثومہ بھی حملہ آور نہیں ہوتا۔
تجرباتی طور پر ایواکیڈو پر اسے لگایا گیا تو وہ عام پیکنگ کے مقابلے میں 50 فیصد زائد عرصے تک گلنے سڑنے سے محفوظ رہا۔ اس ٹیکنالوجی کو ریٹرو جیٹ اسپننگ کا نام دیا گیا ہے۔ اب جس پھل سے اسے اتارنا ہو تو اسے اچھی طرح دھونے سے وہ کھانے کی شے سے الگ ہوجاتی ہے۔
توقع ہے کہ اس سے ماحول دشمن پلاسٹک کے استعمال میں بھی کمی واقع ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔