سیلز ٹیکس کا نفاذ، جان بچانے والی 10 ادویات نایاب

نمائندہ ایکسپریس  منگل 21 جون 2022
مریضوں کو ان ادویات کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے اور ان کا علاج معالجہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ فوٹو : فائل

مریضوں کو ان ادویات کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے اور ان کا علاج معالجہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ فوٹو : فائل

لاہور: ملک بھر میں جان بچانے والی 10 ادویات مارکیٹ سے نایاب ہو گئیں۔

حکومت اور پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے درمیان سیلز ٹیکس کے نفاذ پر جاری لڑائی کے باعث ملک بھر میں جان بچانے والی 10 ادویات مارکیٹ سے نایاب ہو گئیں جس کی وجہ سے مریضوں کو ان ادویات کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے اور ان کا علاج معالجہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے 17 فیصد سیلز ٹیکس کاخا تمہ نہ ہوا تو مستقبل قریب میں 80 فیصد ادویات مارکیٹ سے غائب ہو جائیں گی، اس وقت مارکیٹ میں تھائی راکسن ، پیرا سٹا مول ، سیفٹریگزون سوڈیم، سیفرا ڈین ، سیفزیم ، اسپرین ، ایماکسی سلین ، کو ایماکسی کلیو ، الپرا ذولم اور برو میز پام دستیاب نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق ادویات کے خام مال پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے باعث فارما انڈسٹری نے بیرون ملک سے خام مال کی درآمد مکمل طور پر بند کر دی اور اُس وقت تک بیرون ملک سے آنے والے تمام ادویات کے خام مال کو درآمد نہیں کیا جائے گا جب تک حکومت سیلز ٹیکس کو مکل ختم نہیں کرتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔