بلوچستان میں 612 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فی صد اضافہ

ویب ڈیسک  منگل 21 جون 2022
بجٹ کا مجموعی حجم 580 ارب سے زائد ہو گا (فوٹو فائل)

بجٹ کا مجموعی حجم 580 ارب سے زائد ہو گا (فوٹو فائل)

 کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 2022-2023ء کا بجٹ پیش کر دیا جس کا کُل حجم 612 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس تاخیر کے بعد ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہوا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ سردار عبدالرحمان کھیتران نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 6 سو12 ارب روپے جبکہ خسارہ 72 ارب روپے مختص کیا گیا اور کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات کی مدمیں تقریبا 367ارب روپے مختص جبکہ ترقیاتی اخراجات کا حجم 191.5 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کیلئے نوجوانوں کے لئے 2851 نئی آسامیاں رکھی گئی ہیں جبکہ بجٹ میں صحت،تعلیم،امن وامان،مواصلات کوترجیح دی گئی ہے۔

صوبائی حکومت نے وفاق کی جانب سے 28.3 ارب جبکہ فارن فنڈنگ منصوبوں پر 14.6 ارب صوبائی ترقیاتی پروگرام کے علاوہ 3367جاری اسکیموں کے لئے133ارب روپے مختص جبکہ 3470 نئی اسکیموں کے لیے 59 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

صحت کے شعبہ کے لئے 26ارب غیر ترقیاتی جبکہ 12 ارب روپے ترقیاتی مد میں رکھے گئے جبکہ ادویات کی فراہمی کے لیے 6 ارب 60 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ تعلیم کے شعبہ میں ترقیاتی مد 9 ارب جبکہ 61 ارب روپے غیر ترقیاتی مد میں رکھے گئے ،امن وامان کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ میں سے 42 ارب روپے مختص جبکہ ترقیاتی کاموں کے لئے 2 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔