- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
بلوچستان میں 612 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فی صد اضافہ

بجٹ کا مجموعی حجم 580 ارب سے زائد ہو گا (فوٹو فائل)
کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 2022-2023ء کا بجٹ پیش کر دیا جس کا کُل حجم 612 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس تاخیر کے بعد ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہوا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ سردار عبدالرحمان کھیتران نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 6 سو12 ارب روپے جبکہ خسارہ 72 ارب روپے مختص کیا گیا اور کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات کی مدمیں تقریبا 367ارب روپے مختص جبکہ ترقیاتی اخراجات کا حجم 191.5 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کیلئے نوجوانوں کے لئے 2851 نئی آسامیاں رکھی گئی ہیں جبکہ بجٹ میں صحت،تعلیم،امن وامان،مواصلات کوترجیح دی گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے وفاق کی جانب سے 28.3 ارب جبکہ فارن فنڈنگ منصوبوں پر 14.6 ارب صوبائی ترقیاتی پروگرام کے علاوہ 3367جاری اسکیموں کے لئے133ارب روپے مختص جبکہ 3470 نئی اسکیموں کے لیے 59 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
صحت کے شعبہ کے لئے 26ارب غیر ترقیاتی جبکہ 12 ارب روپے ترقیاتی مد میں رکھے گئے جبکہ ادویات کی فراہمی کے لیے 6 ارب 60 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ تعلیم کے شعبہ میں ترقیاتی مد 9 ارب جبکہ 61 ارب روپے غیر ترقیاتی مد میں رکھے گئے ،امن وامان کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ میں سے 42 ارب روپے مختص جبکہ ترقیاتی کاموں کے لئے 2 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔