- تخریب کاری کے خدشے پر ملیر جیل میں رینجرز کا اچانک سرچ آپریشن
- ناسا کا کیپ اسٹون سیٹلائٹ سے رابطہ بحال
- برطانیہ اور امریکا نے چین کو 'خطرناک' قرار دے دیا
- پی ٹی آئی نے شکست دیکھ کر سینٹ ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا، شرجیل انعام میمن
- کراچی میں رات کے وقت مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش
- بھارت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمراں جماعت میں کوئی مسلمان وزیر شامل نہیں
- سیکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، سپاہی شہید
- پنجاب کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے 5 امیدوار کامیاب
- بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے، فواد چوہدری
- خیبر پختونخوا حکومت کا فروغِ تعلیم کیلئے طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں مسلح افراد تین ساتھیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گئے
- بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ
- قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلئے سری لنکا پہنچ گئی
- عمران ریاض کے خلاف درج مقدمے میں ایف آئی اے کی تمام دفعات غیر قانونی قرار
- دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے تین بچے ڈوب گئے
- حلیم عادل شیخ کی گرفتاری غیر قانونی قرار، فوری رہائی کا حکم
- قومی اقتصادی کونسل نے حیدر آباد تا سکھر موٹر وے کی تعمیر کی منظوری دیدی
- پی ٹی آئی کارکن کی معمولی تلخ کلامی پر جدید ہتھیار سے فائرنگ، شہری زخمی
- حکومت کا پاکستان کی 75ویں سالگرہ شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان
- عالمی برادری ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، امیرِ طالبان
وزیراعلیٰ سندھ کا بلدیاتی انتخابات میں خصوصی فورس تعینات کرنے کا حکم

اجلاس میں محکمہ داخلہ کو اسلحہ کی نمائش کے خلاف دفعہ 144 نافذ کرنے کی ہدایت
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے دوران قیام امن کے لیے خصوصی فورس تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔
بلدیاتی انتخابات کے انتظامات کا جائزہ اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں الیکشن کے دوران صوبے میں قیام امن کی صورت حال پر غور کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں کوئیک ری ایکشن فورس (کیو آر ایف) تعینات کرے۔ علاوہ ازیں 26 جون 2022ء کو 4 ڈویژنوں کے 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان کو برقرار رکھتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے محکمہ داخلہ کو بلدیاتی انتخابات کے دوران اسلحہ کی نمائش کے خلاف دفعہ 144 نافذ کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں آئی جی پولیس غلام نبی میمن، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری فیاض جتوئی، سیکرٹری داخلہ سعید منگنیجو، کمشنر کراچی اقبال میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو اور متعلقہ ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔
علاوہ ازیں میرپورخاص، لاڑکانہ، سکھر اور میرپورخاص ڈویژن کے کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈویژنل انتظامیہ اور پولیس سے کہا کہ وہ الیکشن لڑنے والی سیاسی جماعتوں اور گروپوں سے ملاقات کریں اور انہیں ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اعتماد میں لیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ تمام 14 اضلاع میں 8724 پولنگ اسٹیشنز ہیں جن میں سے 1985 کو انتہائی حساس، 3448 کوحساس اور 3291 کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ کمشنروں اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ امیدواروں اور ان کی پارٹی قیادت سے بات کریں تاکہ وہ اپنے حامیوں اور کارکنوں کو کنٹرول میں رکھیں۔
آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر حساسیت کے پیش نظر 26545 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ 1985 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 9925 پولیس اہلکار، 3448 حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10344 اور 3291 نارمل پولنگ اسٹیشنز پر 6276 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق کوئیک ری ایکشن فورس (کیو آر ایف) کے 10644 اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا، اس لیے مجموعی طور پر تعینات کیے جانے والوں کی تعداد 37189 ہو جائے گی۔
آئی جی پولیس نے کہا کہ الیکشن ڈیوٹی کے لیے 4287 لیڈیز پولیس فورس کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنے کے لیے انتظامات کا جائزہ لیا جائے۔ سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو پولنگ ایریاز میں سی سی ٹی وی نصب گاڑیوں کو متحرک کرنے کی ہدایت کی تاکہ سرگرمیوں پر کڑی نگرانی کی جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔