- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
دنیا کی سب سے بڑی دریائی مچھلی
فنوم پین: کمبوڈیا میں ایک مقامی ماہی گیر نے ایک حقیقی دریائی بلا پکڑی ہے جس کے متعلق سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی دریائی پانی کی مچھلی ہے۔
مول ٹھون نامی ماہی گیر کے جال میں 299 کلو گرام وزنی اور 13 فٹ لمبی اِسٹنگرے مچھلی پھنسی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2005 میں تھائی لینڈ میں پکڑی جانے والی کیٹ فِش کا تھا جس کا وزن 293 کلو گرام تھا۔
اسٹنگرے، جس کو کھیمر زبان میں بورامی یعنی مکمل چاند کہا جاتا ہے، میکونگ دریا میں ماہی کی جال میں پھنسی۔ یہ دریا متعدد بڑی مچھلیوں کی اقسام کی آماجگاہ کے طور پر مشہور ہے۔
ونڈرز آف میکونگ تحقیقی منصوبے میں شامل سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے مچھلی کو دریا میں واپس چھوڑنے سے قبل اس میں ٹیگ لگانے، اس کی پیمائش اور وزن کرنے میں مدد کی۔
ٹیگ کے ذریعے ماہرین اسٹنگرے کا دریا میں اس کے برتاؤ کے متعلق سمجھنے میں مدد دے گا۔ یہ دریا چین، میانمار، لاؤس، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ویتنام سے گزرتا ہے۔
اسٹنگرے میں لگایا جانے والا آلہ اگلے سال تک مچھلی کے متعلق معلومات بھیجے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔