پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی  سے متعلق آرڈیننس لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 22 جون 2022
آرڈیننس آئین کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزار کا مؤقف (فوٹو فائل)

آرڈیننس آئین کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزار کا مؤقف (فوٹو فائل)

 لاہور: تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی کے حوالے سے گورنر کا جاری کردہ آرڈیننس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

اپوزیشن جماعت کی رکن صوبائی اسمبلی زینب عمیر نے وکیل اظہر صدیق کی وساطت سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ گورنر پنجاب نے 14 جون کو صوبائی اسمبلی کے اختیارات کے حوالے سے آرڈیننس جاری کیا، جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی کی خود مختار حیثیت ختم، محکمہ قانون کے ماتحت کردی گئی

پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر کی جانب سے جاری آرڈیننس سے سیکرٹری اسمبلی کے اختیارات محدود کردیے گئے اور اجلاس نوٹیفائی یا  ڈی نوٹیفائی کرنےکا اختیار سیکرٹری قانون کو دے دیا گیا۔ گورنرکاجاری کردہ آرڈیننس رولزآف اسمبلی سےمتصادم اور آئین کی خلاف ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ گورنر کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسمبلی سے باہر بلانے کا اختیار نہیں، لہٰذا گورنر پنجاب کا جاری کردہ آرڈیننس آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک آرڈیننس پر عملدرآمد روک دیا جائے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پرویز الہیٰ کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس؛ گورنر کے آرڈیننس کیخلاف قرارداد منظور

رکن اسمبلی زینب عمیر نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ ایوان اقبال میں بلائے گئے اجلاس کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔