کے الیکٹرک کو بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 57 پیسے اضافے کی اجازت مل گئی

ارشاد انصاری  بدھ 22 جون 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کے الیکٹرک کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 0.571 روپے اضافے اور آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس کو ادائیگیوں کی مد میں 17 ارب روپے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گذژتہ روز( بدھ )یہاں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وفاقی سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزارت خزانہ کے مطابق وزارت توانائی کی طرف سے بجلی کے شعبہ کیلئے ٹیرف کو معقول بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021ء کے مطابق حکومت کے۔الیکٹرک اور دیگر سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کیلئے یکساں ٹیرف برقرار رکھے گی۔ اسی کے تسلسل میں کے۔الیکٹرک کیلئے ٹیرف کو معقول بنانا ضروری ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تین ماہ کی ریکوری مدت کیلئے کے۔الیکٹرک کیلئے فی یونٹ 0.571 روپے اضافہ کی منظوری دیدی۔ مزید برآں نیپرا اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی سہ ماہی کیلئے نظرثانی شدہ ٹیرف شیڈول جاری کرے گی۔

اجلاس میں پاور ڈویڑن کی جانب سے حکومتی ملکیتی پاور پلانٹس کو ادائیگیوں سے متعلق سمری پیش کی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جاری مالی سال کیلئے اس ضمن میں 17 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دیدی۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز آر ایل این جی پر چلنے والے پاور پلانٹس (حویلی بہادر شاہ، بیکی اور بلوکی) کو ادا کئے جائیں گے تاکہ ان پاور پلانٹس کو کیش کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویڑن) کی جانب سے کے۔الیکٹرک کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اس کے مالی اثرات سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد دستیاب 36.94 ارب روپے بطور ایڈوانس سبسڈی استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔ یہ فنڈز سی پی پی اے۔جی کو منتقل ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔