سوتےوقت چھاتی کے سرطان کا پھیلاؤ بڑھ جاتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعرات 23 جون 2022
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تقریباً 23 لاکھ لوگ چھاتی کے سرطاب میں مبتلا ہوتے ہیں

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تقریباً 23 لاکھ لوگ چھاتی کے سرطاب میں مبتلا ہوتے ہیں

زیوریخ: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چھاتی کا سرطان زیادہ تر تب پھیلتا ہے جب مریض سو رہے ہوتے ہیں۔ 

محققین کے مطابق تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج مستقبل میں کینسر کی تشخیص اور علاج میں اہم تبدیلی لاسکتے ہیں، جس سے تشخیص شدہ کینسر کی تعداد کو بڑھنے سے روکنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق چھاتی کا سرطان دنیا میں کینسر کی عام ترین قسم میں سے ایک ہے اور ہر سال تقریباً 23 لاکھ خواتین اس کی شکار ہوتی ہیں۔

محققین کے مطابق اگر بیماری کی تشخیص بالکل ابتدائی مراحل میں ہوجائے تو عموماً مریض علاج سے مستفید ہوتے ہیں تاہم، اگر کینسر جسم کے دوسرے حصوں تک پھیل جائے تو معاملات کافی مشکل ہوجاتے ہیں۔

جسم کے دوسرے حصوں تک کینسر پھیلنے کے عمل کو میٹاسِس کہا جاتا ہے جس میں بنیادی رسولی سے علیحدہ ہونے والے خلیے خون کی شریانوں کے رستے دیگر اعضاء تک پہنچ کر نئی سرطانی رسولیاں بنا لیتے ہیں۔

ای ٹی ایچ زیوریخ، یونیورسٹی ہاسپٹل باسیل اور یونیورسٹی آف باسیل کے محققین کو اس نئی تحقیق میں معلوم ہوا کہ گردش کرتے کینسر کے خلیوں، جو بعد میں میٹاسِس کا سبب بنتے ہیں، میں اضافہ عموماً تب ہوتا ہے جب مریض سو رہے ہوتے ہیں۔

ای ٹی ایچ زیوریخ میں مالیکیولر اونکولوجی کے پروفیسر اور تحقیق کی سربراہ نِکولا اسیٹوکا کہنا تھا کہ جب متاثرہ شخص سوتا ہے تب رسولی جاگ جاتی ہے۔

تحقیق کی مصنفہ زوئی ڈایامنٹوپولو کا کہنا تھا کہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ بنیادی رسولی سے نکلنے والے گردش کرتے کینسر کے خلیے میلاٹونِن جیسے ہارمونز کے تحت چلتے ہیں جو ہمارے جسم کے دن اور رات کے چکر کا تعین کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔