کراچی؛ جھیل میں ڈوبنے والے 4 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں

ویب ڈیسک  جمعرات 23 جون 2022
کئی افراد ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش میں ڈوبے (فوٹو فائل)

کئی افراد ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش میں ڈوبے (فوٹو فائل)

 کراچی: کلفٹن کے علاقے میں بے نظیر بھٹو شہید پارک کی جھیل میں نہاتے ہوئے متعدد افراد ڈوب گئے، جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ بے ہوش ہونے والے 2 افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

بوٹ بیسن چورنگی کے قریب بے نظیر بھٹو شہید پارک کے اندر جھیل میں بدھ کے روز 2 افراد کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کے بعد کئی افراد ایک دوسرے کو بچاتے ہوئے ڈوب گئے۔ اس دوران ایدھی کی بحری خدمات اور دیگر ریسکیو ٹیموں نے ایک لاش بدھ کی شب ، دوسری جمعرات کی علی الصبح اور تیسری اس کے بعد نکالی۔بعد ازاں جمعرات کی دوپہر تک ریسکیو حکام نے چوتھی لاش بھی نکال لی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت 18 سالہ ریاض، 25 سالہ اللہ داد ولد نیاز، سیف اللہ اور 18 سالہ حماد کے نام سے ہوئی۔ اللہ داد اور سیف اللہ کا آبائی تعلق پشاور سے تھا۔ متوفی اللہ داد کی لاش پولیس نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ضابطے کی کارروائی کے بعد تدفین کے لیے پشاور لے جانے کی اجازت دیدی جبکہ سیف اللہ کی لاش جمعرات کی صبح تقریباً ساڑھے8 بجے نکال کر جناح اسپتال منتقل کی گئی۔

رضاکاروں نے ایک دوسرے کو بچانے کے لیے ڈوبنے والے دیگر 2 افراد کو بے ہوشی کی حالت میں نکال کر تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا اور دیگر لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھی۔ واقعے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے فوری مدد نہ ملنے پر علاقہ مکینوں نے سڑک بلاک کر کے ٹریفک معطل کر دیا ۔  مظاہرین نے کہا کہ ضرورت کے وقت حکومتی عملہ اور مشینری دستیاب نہیں ہوا اور انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بدھ کی دوپہر 2 بجے سے لوگ ڈوبے ہوئے ہیں، اس دوران  ایدھی اور پاک بحریہ کے غوطہ خور آئے تھے اور کچھ دیر بعد چلے گئے۔ بعد ازاں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والوں کو بچانے کی کوشش کی۔ یہاں کی جھیل میں دلدل بنی ہوئی ہے، جس میں سے ایک لڑکے کی آواز آرہی تھی تاہم دلدل کی وجہ سے وہاں تک کوئی نہیں جا سکا ۔

انتظامیہ کی جانب سے بروقت مدد اور کارروائی نہ کیے جانے پر ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں کیماڑی پورٹ جانے اور آنے والے ٹرالروں ، ٹرکوں اور ٹینکروں کی طویل قطاریں لگ گئیں  جس کی وجہ سے  جمعرات کی صبح تک ٹریفک کی روانی معطل رہی۔ بعدازں مظاہرین نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر احتجاج ختم کرکے ٹریفک بحال کرا دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق بے ہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے دونوں افراد کی حالت اب خطرے سے باہر ہے جب کہ ریسکیو حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈوبنے والے تمام افراد کو نکال لیا گیا ہے، جن میں سے 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جاں بحق افراد کے لواحقین نے بتایا کہ ڈوبنے والے افراد سلطان آباد کے رہائشی اور تفریح کی غرض سے یہاں آئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔