- خوشخبری؛ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی
- سینیٹ انتخاب؛ سندھ سے ٹینکوکریٹ کی نشست پر پیپلزپارٹی کی امیدوار کامیاب
- عامر لیاقت کی ویڈیوز کا معاملہ، ایف آئی اے کی دانیہ شاہ کیخلاف درخواست مسترد کرنے کی استدعا
- عید کی چھٹیاں؛ ریلوے کرایوں میں30 فیصد رعایت کا اعلان
- آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری، بابر اعظم کی چوتھی پوزیشن برقرار
- اسٹیٹ بینک نے آئی ایف آر ایس9 کے نفاذ کیلئے حتمی ہدایت جاری کردیں
- ایسی دستاویز نہیں ملی جس سے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری قانونی ثابت ہو، عدالت
- گوجرانوالہ میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے دو بھائی جاں بحق
- بلیک میلنگ اور فحش ویڈیوز شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
- پُراسرار ہیکر کا ایک ارب افراد کا ڈیٹا چُرانے کا دعویٰ
- دھوکا دہی کی ویب سائٹ سے بچنے کے لیےڈجیٹل آلہ
- وزیراعظم کا گوادر بریک واٹر منصوبے میں تاخیر کی انکوائری کا حکم
- کے الیکٹرک کی غفلت، کرنٹ لگنے سے 4 سالہ بچی جاں بحق
- کیا شاہد آفریدی کشمیر پریمئیر لیگ کھیلتے نظر آئیں گے؟
- الیکشن ایکٹ ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست اعتراضات کے بعد واپس
- سعودی حکومت نے عازمین حج کیلیے آمد کے اوقات میں توسیع کر دی
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی
- کیوی خواتین کرکٹرز اب مینز ٹیم کے برابر مراعات لیں گی
- وزیراعظم کے بیٹے سلیمان کا عمران اسماعیل کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس
- بارش کراچی کےلیے زحمت کیوں ہے؟
بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر امریکی کانگریس میں مذمتی قرارداد

قرارداد ڈیموکریٹک رکن کانگریس الہان عمر کی جانب سے پیش کی گئی (فوٹو فائل)
واشنگٹن: بھارت میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے واقعات، انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر امریکی کانگریس میں ایک مذمتی قرارداد جمع کرائی گئی ہے۔
ڈیموکریٹک رکن کانگریس الہان عمر کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو مذہبی آزادی پر خصوصی تشویش والے ملک کا درجہ دیا جائے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، ٓدیواسیوں اور دیگر مذہبی و ثقافتی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی کانگریس میں اسلامو فوبیا پر سماعت 30 جون کو ہوگی، جس میں بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے گستاخانہ بیانات کا معاملہ بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ الہان عمر نے گزشتہ ماہ آزاد جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن کا دورہ کیا تھا۔
قبل ازیں رواں ماہ کے آغاز پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی تھی۔ اس سے پہلے اپریل کے آخر میں یو ایس سی آئی آر ایف کی ایک رپورٹ میں بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ کرنے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔