- نایاب جانوروں کی اسمگلنگ میں ملوث دو بھارتی خواتین گرفتار
- کراچی میں پولیو ورکر کو ہراساں کرنے پر سینئر مینجر گرفتار
- قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منگل کو طلب
- عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہوتے ہی وزیراعظم فوری پیٹرول سستا کردیں گے، مریم نواز
- ملک کو تمام مشکل حالات سے نکالنے کا واحد حل فوری انتخابات ہیں، عمران خان
- عمران خان نے ڈونلڈ لو اور امریکی حکومت سے معافی مانگ لی، خواجہ آصف کا دعویٰ
- ڈیڑھ برس سے ہیک سندھ پولیس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ تاحال بحال نہ ہوسکا
- وزیراعظم کی مسلم لیگ ق کے صدر سے ملاقات
- جاوید میانداد کا اسکول و کالج کی سطح پر ٹیب بال کرکٹ کو فروغ دینے کا مطالبہ
- لنڈی کوتل میں مویشی کی خریداری پر جھگڑا، فائرنگ سے ایک جاں بحق
- بھارت سے آزادی کیلئے سکھوں کا اٹلی میں ریفرنڈم، خالصتان کا نیا نقشہ جاری
- پنجاب حکومت کا فرح شہزادی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا اعلان
- کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
- فرح شہزادی کا صوبائی وزرا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان
- بیوی پرتشدد کے ملزم کی گرفتاری کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر فائرنگ؛ 3 اہلکار ہلاک
- ڈیلیوری بوائے کی گھوڑے پر کھانا پہنچانے کی ویڈیو وائرل
- روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے ذریعے17 ہزار حجاج کی امیگریشن
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے کے معاملے پر ہم بے بس ہیں، وزیر داخلہ
- ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد سپرد خاک، وزیراعلیٰ کے پی کا قاتلوں کی گرفتاری کا حکم
- سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا
انیسویں صدی کا تھیم پارک، کم قیمت پر برائے فروخت

19ویں صدی کی طرز پر قائم چھوٹا تھیم پارک صرف دو لاکھ 95 ہزار ڈالر میں خریدا جاسکتا ہے۔ فوٹو: یوپی آئی
وارسا: پولینڈ کے دارالحکومت کے نواح میں ایک پرسکون مقام پر اٹھارویں صدی کے تحت ڈیزائن کردہ تھیم پارک فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت صرف دو لاکھ 95 ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔
اسے بہت محبت سے ڈیزائن کیا گیا جس میں 1800 طرز کے دو مکانات، دکان، چائے خانہ، اسکول، چکی، لوہار کی دوکان اور جیل کے علاوہ بہت بڑی کھلی اراضی بھی ہے۔ تعمیرات دوسو سال قدیم عمارتوں جیسی ہیں۔
اس کی تعمیر 1960 کے عشرے میں شروع کی گئی تھی اور 1979 تک دنیا بھر سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے یہاں آتے تھے۔ سیاحوں کے تانتے کے بعد اب یہ جگہ ویران ہے اور اسے فروخت کیا جا رہا ہے۔
تاہم اب بھی اسے تین ڈالر کے ٹکٹ میں دیکھا جا سکتا ہے اور 1830 کے ڈیزائن کے تحت لکڑی کے کیبن نما گھر بنائے گئے ہیں۔ تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اور اس کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ سب سے آخری میں یہاں انیسویں صدی کا ایک ڈاکخانہ بھی بنایا گیا ہے۔ اسے باضابطہ طور پر 1995 میں بند کردیا گیا تھا۔
انتظامیہ کے مطابق وہ چاہتے ہیں کہ اسے خریدنے والا دوبارہ اس پارک کو بحال کرے لیکن اب تک بہت کم لوگوں نے اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔