- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
نوعمر لڑکے لڑکیوں میں 20 منٹ روزانہ کی ورزش انتہائی مفید قرار
میری لینڈ: ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نوعمر (ٹین ایج) لڑکے لڑکیوں میں روزانہ کی قدرے سخت لیکن 20 منٹ کی ورزش سے بہتر طبی فوائد سامنے آسکتے ہیں اور ان میں دل اور پھیپھڑوں کا نظام بہتر حالت میں رہتا ہے۔
جرنل پیڈیاٹرکس میں شائع رپورٹ کے مطابق نوعمر بچوں میں 20 منٹ کی ورزش سے کارڈیوریسپائٹری صحت اچھی رہتی ہے۔ یعنی دل اور پھیپھڑے تندرست رہتے ہیں اور ان اعضا میں آکسیجن کی فراہمی معمول کے تحت رہتی ہے۔ اس طرح مستقبل میں موٹاپے، ذیابیطس، بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور دماغی امراض سے بچا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق میں 339 بچے شامل کیے گئے جن کی عمریں 13 سے 14 برس تھی۔ تمام شرکا کو اسکولوں میں دو سال تک ورزش سے گزارا گیا جس کی شدت نوٹ کرنے کے لیے کلائی پر سینسر پہنائے گئے تھے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی بچہ 20 منٹ تک پوری قوت سے دوڑا تو وہ کارڈیوریسپائریٹری بہتری کے بلند درجے پر تھا۔ اس سے زائد وقت کی ورزش کا کوئی خاص فائدہ سامنے نہیں آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مروجہ معیارات کے تحت ہر نوعمر بچے کو روزانہ 60 منٹ کی متعدل سے شدید درجے کی ورزش تجویز کی جاتی ہے۔ اس طرح تحقیق سے اس کے دورانیے کو کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر نوعمر لڑکے لڑکیاں خود کو فٹ رکھنا چاہتے ہیں تو وہ 60 منٹ کی درمیانی شدت کی ورزش یعنی تیز قدمی کی بجائے 20 منٹ کی دوڑ کو اہمیت دیں کیونکہ اس کے بہت فوائد ہیں۔ اس طرح 20 منٹ کی دوڑ لگانے سے بالخصوص نوعمر لڑکے لڑکیاں خود کو بہتر رکھ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔