شاہدرہ میں 14 سالہ بچے کا قتل، ملزم کا بھائی بھی گرفتار

ویب ڈیسک  بدھ 29 جون 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لاہور: لاہور کے علاقے شاہدرہ میں 14 سالہ بچے کے قتل میں ملوث ملزم کے بھائی کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق مقدمہ میں نامزد ملزم کے بھائی اسامہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا جبکہ مرکزی ملزم سفیان عرف سنی کو وقوعہ کے روز ہی گرفتار کرلیا تھا۔

اسامہ پر قتل کی واردات میں مرکزی ملزم کی معاونت کا شبہ ہے، ملزم سفیان عرف سنی بچے سے تعلقات استوار کرنا چاہتا تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بچے کے قتل کا نوٹس لیا تھا، مقتول شاہدرہ میں آئس کریم پارلر کا ملازم تھا۔

اس سے قبل، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے شاہدرہ میں مقتول کے اہلخانہ سے ملاقات کی، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 14 سالہ بچے کے ملزمان پکڑے جا چکے ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگ، قانون موجود ہے لیکن انصاف میں تاخیر ہوتی ہے اور ان ملزموں کو مثال بنا دینا چاہیے۔

مزید پڑھیں: لاہور؛ گزشتہ روز سے لاپتا 14 سالہ بچے کی لاش برآمد

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس میں کوئی مداخلت نہیں ہو رہی، سزا اور جزا کا نظام ہونا چاہیے، جرائم بڑھ رہے ہیں جس کے لیے پولیس کی استعداد کار کو بڑھانا ہے اور لاقانونیت کا قلع قمع کرنا ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ یکم جولائی سے اسپتالوں میں مفت ادویات فراہم کرنے جا رہے ہیں، چیلنجز موجود ہیں لیکن ہم عوام کو آسانیاں دینے کے لیے یہاں موجود ہیں۔ تین ماہ سے اسپیکر، صدر اور عمران خان کے حکم پر آئین شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں لیکن یہ بحران ہمیں عوام کو سستا آٹا دینے سے نہیں روک سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ پونے 4 سال سے سیف سٹی کے 36 فیصد کیمرے خراب پڑے رہے، نیا پاکستان والوں نے پرانا پاکستان بھی برباد کر دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پولیس میں سیاسی بھرتیاں ہوتی رہیں تو کیسے کام چلے گا، ہم پولیس میں پروفیشنلزم لے کر آ رہے ہیں اور اب جو بھی ہوگا آئین و قانون کے مطابق ہوگا۔

واضح رہے کہ شاہدرہ میں 27 جون کو لاپتا کم سن بچے کی لاش برآمد ہوئی، جسے تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔