- پاکستان کے 75ویں جشن آزادی کا آغاز، سبز ہلالی پرچموں کی بہار
- جشن آزادی کے موقع پر گوگل نے پاکستانی پرچم کے رنگ سجالیے
- وادی سوات میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مسلح افراد کی موجودگی مبالغہ آرائی ہے، آئی ایس پی آر
- فوج کے کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، وزیر دفاع
- عالمی جونیئراسکواش چیمپئن شپ؛ پاکستان کے حمزہ خان کی کوارٹرفائنل میں رسائی
- روس ٹیلر کا آئی پی ایل کے حوالے سے اہم انکشاف
- ایشین مینز والی بال کپ؛ پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف فتح
- امریکا سے دوستی جاہتا ہوں لیکن غلامی ہرگز نہیں، عمران خان
- پاکستانی پیراک نے فری اسٹائل ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنالی
- سعودی عرب کا پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات کے لیے 10 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر غور
- عمران خان اور پاک فوج کے تعلقات بہتر ہوگئے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
- سعودی قیادت کی پاکستان کے 75ویں یوم آزادی پر مبارک باد
- وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیشکش کردی
- سندھ کے 9اضلاع آفت زدہ قرار
- کراچی: 15اگست تک گرج کے ساتھ بارش کا امکان، 16سے نیا سلسلہ شروع ہوگا
- تقسیم برصغیر دیکھنے والے بزرگ آبیتی بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
- پاکستانی ایتھلیٹ شجر عباس دو نئے ریکارڈز سے محروم
- کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تیز
- ملک دشمن عناصر یوم آزادی پر دہشت گردی کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان
- کراچی:2022کی سب سے بڑی چوری میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
ایپل اور گوگل سے ٹِک ٹاک ایپ ہٹانے کی درخواست

واشنگٹن: امریکا کی وفاقی مواصلاتی کمیشن کے ایک کمشنر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایپل اور گوگل کو چین سے متعلقہ ڈیٹا کی سیکیورٹی کے پیش نظر اپنے ایپ اسٹورز سے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹِک ٹاک کو ہٹانے کا کہا ہے۔
کمیشن کے کمشنر برینڈن کار نے ٹوئٹر پیغام میں ایپل کے سی ای او ٹِم کُک اور ایلفابیٹ سی ای او سُندر پِچائی کو لکھا گیا ایک خط شیئر کیا۔
TikTok is not just another video app.
That’s the sheep’s clothing.It harvests swaths of sensitive data that new reports show are being accessed in Beijing.
I’ve called on @Apple & @Google to remove TikTok from their app stores for its pattern of surreptitious data practices. pic.twitter.com/Le01fBpNjn
— Brendan Carr (@BrendanCarrFCC) June 28, 2022
خط میں ان رپورٹس کی جانب اشارہ کیا گیا جن میں ٹِک ٹاک کی دونوں کمپنیوں کے ایپ اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزیوں کے متعلق بتایا گیا۔
خط میں ان کا کہنا تھا کہ ٹِک ٹاک وہ نہیں ہے جو سطح پر دِکھ رہی ہے۔ یہ صرف ایک نہیں ہے جس میں مزاحیہ ویڈیوز یا میم شیئر کی جارہی ہیں۔ بنیادی طور پر ٹِک ٹاک ایک پیچیدہ نگرانی کرنے کے آلے کے طور پر کام کرتا ہے جو بڑی مقدار میں نجی اور حساس ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے۔
تاہم، ایلفابیٹ، ایپل اور ٹِک ٹاک کی جانب سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا۔
24 جون کو لکھے جانے والے خط میں کہا گیا کہ اگر ایپل اور ایلفابیٹ نے اپنے ایپ اسٹورز سے ٹِک ٹاک کو نہیں ہٹاتے تو انہیں 8 جولائی تک جواب جمع کرانا ہوگا۔
برینڈن کار کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں کمیشن کے لیے نامزد کیا تھا۔ کمیشن کی چیئر جیسیکا روزین ورسیل کو سینیٹ نے دسمبر میں مزید پانچ سالوں کے لیے تعینات کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔