جون میں افراطِ زرکی شرح 15.5فیصد رہنے کی توقع

شہباز رانا  جمعرات 30 جون 2022
ساڑھے 12سال میں افراطِ زر کی تیزترین شرح ہوگی، وجہ تیل اور بجلی کی قیمت میں ہوشرُبا اضافہ۔ فوٹو:فائل

ساڑھے 12سال میں افراطِ زر کی تیزترین شرح ہوگی، وجہ تیل اور بجلی کی قیمت میں ہوشرُبا اضافہ۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: حکومت کاکہنا ہے کہ جون کے دوران افراطِ زر کی شرح 15.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، یہ ساڑھے 12سال میں افراطِ زر کی تیز ترین شرح ہوگی جس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے پیٹرول و ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں کیا جانے والے ہوش رُبا اضافہ ہے۔

وزارت خزانہ کے گزشتہ روز جاری کردہ ماہانہ معاشی جائزے کے مطابق جون میں سال بہ سال کی بنیاد پر افراطِ زر 14.5سے 15.5فیصد رہے گا۔ آخری بار دسمبر 2010ء میں افراطِ زر کی شرح 15.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی شرح بھی وزارت خزانہ کی پیش گوئی سے زیادہ رہنے کا امکان بھی موجود ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے بڑھتے ہوئے خسارے کو کنٹرول کرنے کے لیے پیٹرول و ڈیزل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی ہے۔ اتحادی حکومت اب تک پیٹرول کی قیمت 150 روپے سے بڑھاکر 234 روپے فی لیٹر تک بڑھاچکی ہے۔ جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان موجود ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اجناس بالخصوص تیل اور توانائی کی عالمی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔