- نیدرلینڈز نے پاکستان کیخلاف اسکواڈ کا اعلان کردیا
- اسلام آباد : قائداعظم یونیورسٹی کے ملازم کی تنخواہ نہ ملنے پر دوران تقریب فائرنگ
- پنجاب میں آج سے 16 اگست کے دوران موسلادھار بارش کا امکان
- اسرائیل میں یہودی آبادکاروں کوعبادت گاہ لے جانے والی بس پر فائرنگ
- دیر میں دھماکے سے سیکیورٹی فورس کے دو اہلکار شہید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر فائرنگ سے 16 سالہ لڑکی اور والدین قتل
- جشن آزادی کے موقع پر 75 روپے مالیت کے یادگاری نوٹ کا ڈیزائن جاری
- بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلیے مزید امدادی سامان روانہ
- ہرنائی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ، دو جوان شہید
- کراچی میں جشن آزاد پر ہوائی فائرنگ، زخمیوں کی تعداد 31 ہوگئی
- وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی مزار اقبال پر حاضری
- یوم آزادی پر اسلام آباد میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی
- بابراعظم کو ایشیاکپ سے قبل بڑا اعزاز ملنے کا اعلان ہوگیا
- وزیراعلیٰ سندھ اور قائم گورنر کی مزار قائد پر حاضری
- پاکستانی کرکٹرز کی ایسوسی ایشن بننی چاہیے
- گرین شرٹس سرد موسم میں ماحول گرمانے کیلیے تیار
- نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بل 2022 کی منظوری
- طویل القامت14سالہ شنکرکمار اہل علاقہ کی توجہ کا مرکز بند گیا
- سیمنٹ سیکٹر میں اربوں کی جعلی سیلز ٹیکس سپلائیز کا انکشاف
- جوہری قوت بن سکتے ہیں تو معاشی قوت کیوں نہیں؟ وزیراعظم
سائنس دانوں نے سمندر جانے والوں کو شارک سے خبردار کردیا

میساچوسٹس: امریکی ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ساحل پر نہاتے وقت بہت زیادہ چوکنے رہیں کیونکہ گرمی کے موسم میں شارک بڑی تعداد میں نقل مکانی کر کے کنارے کے قریب آجاتی ہیں۔
ہر سال موسمِ گرما میں گریٹ وائٹس فلوریڈا اور دیگر جنوبی ریاستوں میں اپنے موسمِ سرما کا گھر چھوڑ کر میساچوسیٹس کے جزیرہ نما کیپ کوڈ کے ساحلوں پر ڈیرے ڈال لیتی ہیں اور جولائی میں ان کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
ریاست کے ماہرِ آبی حیات گریگ اسکومل نے سمندر پر جانے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ سمندر میں تیرتے وقت انتہائی چوکننے رہیں جہاں ساحلی پٹی ایک دم سے گہرائی اختیار کرلیتی ہے۔
اسکومل کا کہنا تھا کہ شارکس کو جب گہرا پانی میسر آئے گا تو وہ ساحل کے قریب آجائیں گی۔
سائنس دانوں کے مطابق 2009 کے بعد سے محققین نے کیپ کوڈ کی 280 سے زیادہ گریٹ وائٹ شارکس پر ٹیگ لگایا ہے جن میں سے 230 کے قریب ٹیک ابھی بھی فعال ہیں اور شارک کی نقل و حرکت کے متعلق ڈیٹا بھیج رہے ہیں۔
اسکومل کا کہنا تھا کہ 2018 میں جب سے اس سمندری علاقے میں لوگوں نے دو شارکوں کے حملے دیکھیں ہیں لوگوں کے رویوں میں تبدیلی آئی ہے۔ ان حملوں میں سے ایک ملہک ثابت ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔