- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
آئسکریم کی قیمت میں 25 برس بعد معمولی اضافے پر کمپنی نے معافی مانگ لی
ٹوکیو: جاپان کی آئسکریم بنانے والی کمپنی نے 25 برس بعد قیمت میں معمولی اضافے پر صارفین سے معافی مانگ لی۔
کمپنیاں اپنی اشیاء کی قیمتوں میں آئے روز ہوشربا اضافہ کرتی رہتی ہیں اور اضافے پر عوام سے معافی مانگنے کے بجائے وضاحتیں پیش کرتی ہیں لیکن جاپان کی ایک کمپنی نے اپنی آئسکریم کی قیمت میں معمولی اضافے پر بھی عوام سے معافی مانگی ہے۔
جاپان کی آئسکریم بنانے والی کمپنی نے 1991 کے بعد 2022 میں اپنی آئسکریم کی قیمت میں 10 ین (15 روپے 4 پیسے) کا معمولی اضافہ کیا جس کے بعد آئسکریم کی قیمت 60 ین سے بڑھ کر 70 ین ہوگئی۔
کمپنی کی جانب سے آئسکریم کی قیمت میں 25 برس بعد اضافہ کیا گیا ہے، اس کے باوجود کمپنی مالک، صدر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے اپنے صارفین سے معافی مانگی گئی۔
جاپانی کمپنی کی انتظامیہ نے معافی مانگنے کےلیے 60 سیکنڈ کی ویڈیو بھی جاری کی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ کچھ وقت پرانا ہے جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ایک مرتبہ پھر شہ سرخیوں میں آنے لگا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔