- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
میکسیکو کے ایک میئر نے مادہ مگرمچھ سے شادی کرلی
میکسیکو: میکسیکو کے ایک چھوٹے سے دیہات کے میئر نے ایک مادہ مگرمچھ سے شادی کرلی ہے۔
تاہم یہ قدیم رسوم کے تحت علامتی شادی ہے جس کا مقصد دولت، عزت اور رتبے میں ضافہ کرنا ہے۔ تاہم علامتی شادی میں کی تقریب رنگا رنگ تھی جس میں لوگوں نے شرکت کی اور موسیقی بھی بجائی گئی۔ لوگ رقص کرتے رہے اور میئر نے مادہ مگرمچھ کو بوسہ بھی دیا۔
سان پیڈرو ہومی لیولا نامی چھوٹے سے قصبے کے میئر وکٹر ہیوگو سوسا نے منگل کے روز شادی کی۔ تاہم جب انہوں اس کی تھوتھنی پر بوسہ دیا تو اس کا مضبوطی سے باندھا گیا تھا۔
ہسپانوی تہذیب میں سینکڑوں برس سے یہ شادیاں رائج ہیں کیونکہ اس کا مقصد فطرت سے نعمت حاصل کرنا ہوتا ہے۔ اس طرح کی شادی سے اصل شادی پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ اس کا مقصد دولت اور عزت میں اضافہ کرنا ہوتا ہے۔
میئر نے بتایا کہ ’ اس (علامتی شادی کے بعد) ہم قدرت سے بارشوں، زیادہ فصلوں اور دریاؤں میں مچھلیوں کی بہتات طلب کرتے ہیں‘۔
اس گاؤں کا نام اوکساکا ہے جس کی اکثریت ماہی گیروں پر مشتمل ہے۔ یہاں کے لوگ قدیم زبان، ثقافت اور رسوم پر سختی سے کاربند رہتے ہیں۔ سات سالہ دلہن مگرمچھ کو ’ننھی شہزادی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ مگرمچھ اس ثقافت میں دیوتا سمجھے جاتے ہیں اور لوگوں کا خیال ہے کہ ان سے جڑنے سے وہ بھی فطرت سے منسلک ہوجاتے ہیں۔
جب مادہ مگرمچھ کو ڈھول تاشوں کے شور میں سجا کر لایا گیا تو سڑک کے دونوں اطراف مردوں نے اپنا ہیٹ اتار کر استقبال کیا۔ دیہات بھر میں جشن منایا گیا ہے اور لوگ بہت مسرور ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔