- لاہور؛ باغبانپورہ میں پولیس مقابلہ؛ اہلکار شہید، 2 ڈاکو ہلاک
- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ 90 رنز پر ڈھیر
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
برطانیہ کا ایک جزیرہ جہاں ابھی تک ایک بھی کورونا کا کیس سامنے نہیں آیا
لندن: برطانیہ میں کووڈ کی پانچویں لہر سر اٹھا رہی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین لہر برطانوی معیشت کےلیے مسائل کھڑےکر سکتی ہے۔ لیکن برطانیہ کا ایک خطہ ایسا ہے جہاں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
جہاں دنیا لاک ڈاؤن اور دیگر کووڈ اقدامات کے اثرات سے ابھی تک نبردآزما ہے وہیں گزشتہ دو سالوں میں ٹرِنسٹان ڈا کُنہا نامی اس جزیرے کے 250 افراد کے لیے معمولاتِ زندگی ویسے ہی ہیں جیسے کورونا سے پہلے تھے۔
برطانیہ سے 6147 میل کے فاصلے پر موجود یہ جزیرہ جنوبی افریقا کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن سے کشتی کے سفر کے مطابق ایک ہفتے کی مسافت پر ہے اور وہاں باقاعدگی کے ساتھ جہاز نہیں جاتے ہیں۔
طویل مسافت کی وجہ سے اب تک اس علاقے میں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور اگر کسی کشتی میں یہ کسی شخص کے کووڈ میں مبتلا ہونے کا شک ہو تو اس جہاز کو وہیں سے گُھما لیا جاتا ہے۔
ٹِرنسٹان ڈا کُنہا کے دو مشترکہ منتظمین میں سے ایک اسٹیفن ٹاؤن سینڈ کا جزیرے کے لوگوں کے اس وباء کے متعلق تجربے کے حوالے سے کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کے نتیجے میں، جس کے سبب یہ جزیرہ کورونا سے پاک رہا، لوگوں نے کرسمس اور نیو ایئرجیسے تہوار ویسے ہی منائے جیسے کہ منائے جاتے ہیں۔
ٹاؤن سینڈ کا مزید کہنا تھا کہ محدود صحت کی سہولیات اور لوگوں کی بڑھتی ہوئی عمر کووڈ سے ڈرانے کے لیے بہترین آلہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جزیرے پر ایک چھوٹا سا طبی سینٹر ہے اور اس میں کوئی آئی سی یو یا وینٹیلیٹر نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔