- کراچی بارش: سندھ حکومت نے جمعرات کو تمام تعلیمی ادار بند کرنے کااعلان کردیا
- کابل کی مسجد میں دھماکا، 30 افراد جاں بحق، مزید ہلاکتوں کا خدشہ
- برطانیہ اور پاکستان کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ طے پاگیا
- آئی سی سی رینکنگ: بابراعظم کی ٹی 20 اور ون ڈے میں پہلی پوزیشن برقرار
- ضمنی انتخاب: حلقہ این اے 108 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد
- فیصل آباد: میڈیکل کی طالبہ پر انسانیت سوز تشدد کے الزام میں تاجر سمیت 6 افراد گرفتار
- آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر کوئی کارروائی نہیں ہورہی، وزیر دفاع
- شہباز گل کو وفاقی پولیس کے حوالے نہ کرنا توہین عدالت ہے، مریم اورنگزیب
- کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے باپ، بیٹا اور بیٹی جاں بحق
- عالمی جونیئرٹیم اسکواش چیمپئن شپ، پاکستان نے گیانا کو شکست دے دی
- محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتی ہونے والے انجینئرز کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
- پنجاب کی تمام تحصیلوں میں ریسکیو 1122 ایمرجنسی سروسز کا آغاز
- فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد، انسانی حقوق کمیٹی کی چیئرپرسن نے آئی جی سے جواب طلب کرلیا
- شہباز گل اسلام آباد پولیس کے حوالے؛ اڈیالہ جیل سے اسپتال منتقل
- ناروے کے سفیر کی مریم نواز سے جاتی امرا میں ملاقات
- طالبان نے بغاوت کرنے والے اپنے اقلیتی کمانڈر کو گولی مارکر ہلاک کردیا
- خاتون رکن اسمبلی کی ہراسگی کا معاملہ؛ لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی برطرفی کی منظوری
- اسقاط حمل سے انکار پر شوہر نے بیوی کو آگ لگا دی
- جناح ٹرمینل پر بعد از حج آپریشن مکمل
- حکومت کی آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی
برطانیہ کا ایک جزیرہ جہاں ابھی تک ایک بھی کورونا کا کیس سامنے نہیں آیا

(فائل:فوٹو)
لندن: برطانیہ میں کووڈ کی پانچویں لہر سر اٹھا رہی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین لہر برطانوی معیشت کےلیے مسائل کھڑےکر سکتی ہے۔ لیکن برطانیہ کا ایک خطہ ایسا ہے جہاں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
جہاں دنیا لاک ڈاؤن اور دیگر کووڈ اقدامات کے اثرات سے ابھی تک نبردآزما ہے وہیں گزشتہ دو سالوں میں ٹرِنسٹان ڈا کُنہا نامی اس جزیرے کے 250 افراد کے لیے معمولاتِ زندگی ویسے ہی ہیں جیسے کورونا سے پہلے تھے۔
برطانیہ سے 6147 میل کے فاصلے پر موجود یہ جزیرہ جنوبی افریقا کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن سے کشتی کے سفر کے مطابق ایک ہفتے کی مسافت پر ہے اور وہاں باقاعدگی کے ساتھ جہاز نہیں جاتے ہیں۔
طویل مسافت کی وجہ سے اب تک اس علاقے میں ایک بھی کووڈ کا کیس سامنے نہیں آیا ہے اور اگر کسی کشتی میں یہ کسی شخص کے کووڈ میں مبتلا ہونے کا شک ہو تو اس جہاز کو وہیں سے گُھما لیا جاتا ہے۔
ٹِرنسٹان ڈا کُنہا کے دو مشترکہ منتظمین میں سے ایک اسٹیفن ٹاؤن سینڈ کا جزیرے کے لوگوں کے اس وباء کے متعلق تجربے کے حوالے سے کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کے نتیجے میں، جس کے سبب یہ جزیرہ کورونا سے پاک رہا، لوگوں نے کرسمس اور نیو ایئرجیسے تہوار ویسے ہی منائے جیسے کہ منائے جاتے ہیں۔
ٹاؤن سینڈ کا مزید کہنا تھا کہ محدود صحت کی سہولیات اور لوگوں کی بڑھتی ہوئی عمر کووڈ سے ڈرانے کے لیے بہترین آلہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جزیرے پر ایک چھوٹا سا طبی سینٹر ہے اور اس میں کوئی آئی سی یو یا وینٹیلیٹر نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔