- امریکی خاتون کا 110 فِٹ لمبے بالوں کا عالمی ریکارڈ
- کوئٹہ؛ کنویں میں ڈوبنے والے کم سن بچے کو بچاتے ہوئے نوجوان جاں بحق
- ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- اسریٰ یونیورسٹی کا پروفیسر اورچانسلر کی پولیس کے ہاتھوں ’تذلیل‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
- سعید غنی اور شہلا رضا نے صوبائی وزراتوں سے استعفیٰ دے دیا
- بندر نے امریکی پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
- عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- پنجاب کے اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کا انکشاف
- ریسٹورنٹ میں کھانے کے دوران سیپی سے نایاب موتی برآمد
- امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ
- عمران خان کو پمز اسپتال میں شہبازگل سے ملنے کی اجازت نہیں مل سکی
- ڈالر اوپن مارکیٹ میں 218روپے کا ہوگیا
- سعودی عرب میں برقع پوش گلوکارہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا
- پروٹون میں چارم کوارک کی ممکنہ دریافت، ماہرینِ طبعیات حیران
- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
- 33 کیٹگریز کے 860 اشیا کی درآمد پرپابندی ختم کرنے کی منظوری
وفاق نے قبائلی اضلاع کیلیے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت معطل کردی

اگر خیبر پختونخوا حکومت یہ سہولت جاری رکھنا چاہتی ہے تو اسے الگ سے ادائیگی کرنی ہوگی، اسٹیٹ لائف کا کے پی حکومت کو خط (فوٹو : فائل)
پشاور: وفاقی حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کے عوام کے لیے صحت سہولت کارڈ پر علاج معطل کردیا گیا، انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف نے وفاق کی جانب سے فنڈز کی فراہمی سے انکار کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کو بھی آگاہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیٹ لائف انشورنس پاکستان کی جانب خیبرپختونخوا صحت سہولت پروگرام کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے 12 لاکھ خاندانوں کے نام وفاقی صحت سہولت پروگرام سے نکال دیے گئے ہیں، اگر صوبائی حکومت صحت سہولت کارڈ جاری رکھنا چاہتی ہے تو اسے اسٹیٹ لائف انشورنس پاکستان کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے ہمیں وفاقی حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ 30 جون کے بعد وہ پروگرام جاری نہیں رکھ سکتے، صوبائی حکومت اس سلسلے میں رہنمائی فرمائے۔
اسٹیٹ لائف کارپوریشن نے مراسلے میں خیبر پختون خوا حکومت سے پوچھا ہے کہ وفاق کی جانب سے قبائلی شہریوں کے لیے فی خاندان 7 لاکھ روپے مختص تھے اور خیبرپختونخوا حکومت نے فی خاندان بندوبستی علاقوں کے شہریوں کے لیے 10 لاکھ روپے مقرر کیے ہیں، اگر صوبائی حکومت قبائلی اضلاع کے لیے پروگرام جاری رکھنا چاہتی ہے تو اسے الگ سے پریمیم دینا ہوگا۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے قبائلی شہریوں کے لیے صحت سہولت پروگرام پر مفت علاج کی سہولت بند کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔