سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 جولائی 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 اسلام آباد: حکومت نے سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت سولر انرجی کے بارے میں قائم ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا، جس کے بارے میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اجلاس میں سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں بجلی پر سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے وہاں بھی سولر پلانٹس لگانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اجلاس میں توانائی کی بچت اور گرین انرجی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی بنانے پر بھی غور ہوا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو فزیبلٹی رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اجلاس میں چھوٹے صارفین کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے لئے سبسڈی اور رعایتی قرضوں کی فراہمی کے منصوبہ پر بھی غور ہواہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس سولر سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 600 میگاواٹ رہی جس میں مزید اضافہ کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،  سولر پینلز کے استعمال سے اضافی بجلی گرڈ اسٹیشنز کو فروخت بھی کی جا سکے گی جس سے صارفین اپنی آمدن میں بھی اضافہ کر سکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔