- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
طیاروں کے لیے مٹی سے ایندھن بنانے کا منصوبہ
کوپن ہیگن: فضائی سفر کے متعدد مسائل میں سے ایک مسئلہ اس کا پیٹرولیم پر انحصار ہے، جو موسمیاتی تغیر میں اپنا محدود حصہ ڈال رہا ہے۔
محققین نے ایک ایسا راستہ تلاش کیا ہے جس میں ایک منفرد کاربن مالیکیول بنا کر جیٹ طیاروں کا متبادل ایندھن بنایا جا سکتا ہے۔ یہ مالیکیول مٹی میں پائے جانے والے ایک بنیادی بیکٹیریا سے بنایا جا سکتا ہے۔
ڈینمارک کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے ایک مائیکرو بائیولوجسٹ اور تحقیق کے سربراہ مصنف پیبلو کروز-موریلز کا کہنا تھا کہ کیمسٹری میں ہر چیز جس کو بننے کے لیے توانائی درکار ہوتی ہے جب ٹوٹتی ہے تو توانائی خارج ہوتی ہے۔
جیٹ طیاروں کا ایندھن جب جلتا ہے تو بڑی مقدار میں توانائی پیدا ہوتی ہے۔ اسی لیے سائنس دانوں کے لیے یہ بات حیرت انگیز ہوتی اگر روایتی ایندھن پر انحصار کیے بغیر اس عمل کے نقل کرنے کا طریقہ سامنے آتا۔
کروز-موریلز تک یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے کیمیکل انجینئر جے کیزلنگ نے رسائی حاصل کی جن کے پاس جوسامائیسِن نامی مالیکیول کو دوبارہ بنانے کا خیال تھا۔ یہ مالیکیول اسٹریپٹومائیسز نامی ایک عام بیکٹیریا سے بنایا جاتا ہے۔
محققین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ قدرت میں یہ طریقہ پہلے سے موجود ہے۔ کیوں کہ یہ بیکٹریا چینی یا امائینو ایسڈز کھاتے ہیں، جو ان کو توڑ کر کاربن-ٹو-کاربن بلاکس میں بدل دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جسم میں چکنائی اسی طریقے سے بنتی ہے لیکن اس بیکٹیریائی عمل میں کچھ بہت دلچسپ پیچ و خم ہیں۔ انہی پیچ و خم کی وجہ سے یہ مالیکیول اس قابل ہوتے ہیں کہ دھماکے دار توانائی سے پھٹ سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔