دنیا کے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کا تجربہ

ویب ڈیسک  منگل 5 جولائی 2022
اس لینس کا قطر 0.5 ملی میٹر سے کم ہے

اس لینس کا قطر 0.5 ملی میٹر سے کم ہے

کیلیفورنیا: ایک نئی ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ نے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کے آنکھ پر کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے۔

موجو ویژن کے سی ای او ڈریو پرکنس کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے 14000 پکسل فی انچ مائیکرو ایل ای ڈی ڈسپلے والے پروٹو ٹائپ لینس بنائے تو ان کی نظروں نے مستقبل کا مشاہدہ کیا۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی مقامی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ 0.5 ملی میٹر سے کم قطر والا یہ لینس دنیا کا سب سے چھوٹا اور متحرک کانٹینٹ کے لیے بنایا جانے والا اب تک کا سب سے کثیف ڈِسپلے ہے۔

ان لینسز میں کمپیوٹر پروسیسر، مائیکرو-بیٹریز، ایک ایکسیلیرومیٹر، گائرواسکوپ اور میگنیٹومیٹر ہے یہ میگنو میٹر آگیومینٹڈ ریئلٹی کو مستحکم رکھنے اور آنکھ کی حرکت کا پیچھا کرنے کے لیے ہے۔

آنکھ کے اس ٹریکنگ آلے سے اس کو پہننے والے ڈسپلے کو اپنے قابو میں رکھ سکتے ہیں اور بیرونی کنٹرولرز کی مدد کے بغیر کانٹینٹ تک رسائی رکھ سکتے ہیں۔

ڈریو پرکنِس نے اپنی آنکھ میں لینس لگانے کے بعد کا تجربہ بتاتے ہوئے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ بصریات، الیکٹرانکس، مکینیکی نظام اور سافٹ ویئر سب کا ایک وقت میں کام کرنا اور ایسا ہوتے دیکھنا ایک تاریخی کامیابی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ چیز موجو لینس میں موجود لاکھوں زندگیوں کو بہتر بنانے کی صلاحیت کی جانب قدم کو واضح کرتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔