- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
دنیا کے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کا تجربہ
کیلیفورنیا: ایک نئی ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ نے پہلے اسمارٹ کانٹیکٹ لینس کے آنکھ پر کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے۔
موجو ویژن کے سی ای او ڈریو پرکنس کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے 14000 پکسل فی انچ مائیکرو ایل ای ڈی ڈسپلے والے پروٹو ٹائپ لینس بنائے تو ان کی نظروں نے مستقبل کا مشاہدہ کیا۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی مقامی کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ 0.5 ملی میٹر سے کم قطر والا یہ لینس دنیا کا سب سے چھوٹا اور متحرک کانٹینٹ کے لیے بنایا جانے والا اب تک کا سب سے کثیف ڈِسپلے ہے۔
ان لینسز میں کمپیوٹر پروسیسر، مائیکرو-بیٹریز، ایک ایکسیلیرومیٹر، گائرواسکوپ اور میگنیٹومیٹر ہے یہ میگنو میٹر آگیومینٹڈ ریئلٹی کو مستحکم رکھنے اور آنکھ کی حرکت کا پیچھا کرنے کے لیے ہے۔
آنکھ کے اس ٹریکنگ آلے سے اس کو پہننے والے ڈسپلے کو اپنے قابو میں رکھ سکتے ہیں اور بیرونی کنٹرولرز کی مدد کے بغیر کانٹینٹ تک رسائی رکھ سکتے ہیں۔
ڈریو پرکنِس نے اپنی آنکھ میں لینس لگانے کے بعد کا تجربہ بتاتے ہوئے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ بصریات، الیکٹرانکس، مکینیکی نظام اور سافٹ ویئر سب کا ایک وقت میں کام کرنا اور ایسا ہوتے دیکھنا ایک تاریخی کامیابی تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ چیز موجو لینس میں موجود لاکھوں زندگیوں کو بہتر بنانے کی صلاحیت کی جانب قدم کو واضح کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔