آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 800 کروڑ کے ٹیکس لگانے پڑینگے، بلاول بھٹو زرداری

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 6 جولائی 2022
عمران نے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف سے ملنے والے پیسے سی پیک پر نہیں لگائے جائیں گے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی۔ فوٹو: فائل

عمران نے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف سے ملنے والے پیسے سی پیک پر نہیں لگائے جائیں گے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی۔ فوٹو: فائل

ملتان: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 800 کروڑ کے ٹیکس لگانے پڑینگے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مہنگائی کی ذمے دار عمران نیازی کی سلیکٹڈ حکومت تھی جس کا خمیازہ آج اتحادی حکومت سمیت پوری قوم بھگت رہی ہے تبدیلی کا دعویٰ کرنے والوں کو آج مہنگائی پر جھوٹا واویلا کرتے وقت شرم آنی چاہیے۔

پیپلز پارٹی جنوبی پنچاب کے وفد سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے جولائی 2019 میں چھ ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت آئی ایم ایف کی تمام تر عوام دشمن شرائط کو پورا کیا گیا انہوں نے ہی بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اس کے ساتھ ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کیا انہی شرائط کے نتیجہ میں عمران خان اور اس کی کابینہ کی اجازت سے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل بھی پارلیمان سے پاس ہوا پھر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی میں 6 ارب ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی کا معاہدہ ہوا تھا اور اس معاہدہ کے تحت پاکستان کو تین سال کے زائد کے عرصہ میں چھ ارب ڈالر کی رقم عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے قسطوں میں ملنی تھی اس معاہدے کے تحت پاکستان کو 800 کروڑ کے ٹیکس لگانے پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس پیکج کے بعد پاکستان ایران گیس منصوبہ ہمیشہ کیلیے بند کرنا پڑے گا، آئی ایم ایف سے ملنے والے پیسے سی پیک پر نہیں لگائے جائیں گے اب بتائیں کہ گیس پائپ لائین منصوبہ اور سی پیک منصوبہ کس نے بند کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔