مناسک حج کا آغاز 10 لاکھ عازمین آج منیٰ روانہ ہوں گے

حج سکیورٹی فورس کا کہنا ہے کہ اہم ترین موقع پر مشاعر مقدسہ میں امن و سلامتی کے تمام انتظامات مکمل ہیں


ویب ڈیسک July 06, 2022
دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی جدید سہولیات کے ساتھ آباد ہو چکی ہے (فوٹو فائل)

کراچی: کورونا وبا کے باعث 2 سالہ پابندیوں کے بعد 10 لاکھ عازمین، فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آج منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے۔

دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے عازمین حج آج 7 اور کل 8 ذوالحج کی درمیانی شب مکہ مکرمہ سےمنیٰ کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں 2 سال کے طویل انتظار کے بعد عازمین حج کے قیام کے لیے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی جدید سہولیات کے ساتھ آباد ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ مناسک حج کے مطابق عازمین حج کو 8 ذوالحج کا دن منیٰ میں اپنے خیموں ہی میں قیام کرنا ہوگا، جہاں سے وہ ظہر، عصر، مغرب اور عشا کی ادائیگی کے بعد 9 ذوالحج کی نماز فجر ادا کرنے کے بعد وقوف عرفہ کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ یہ عمل اگلے دن کی نماز ظہر تک مکمل ہوگا۔

عازمین حج 9 ذوالحج جمعرات کے روز میدان عرفات پہنچ کر نماز ظہر اور عصر اپنے خیموں ہی میں ادا کریں گے اور مغرب تک میدان عرفات میں قیام کریں گے، جہاں حجاج کرام اپنے رب کی بارگاہ میں خصوصی دعائیں اور عبادات کا اہتمام کریں گے۔

9 ذوالحج کو غروب آفتاب ہوتے ہی حجاج کرام نماز مغرب ادا کیے بغیر مزدلفہ کی جانب روانہ ہوں گے اور وہاں پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے۔ حجاج کرام مزدلفہ کی شب کھلے آسمان تلے گزاریں گے اور وہیں سے رمی جمرات کے لیے 70 عدد کنکریاں فی عازم کے تناسب سے چنیں گے۔

حجاج کرام 10 ذوالحج جمعہ کے روز نماز فجر کی ادائی کے بعد سورج طلوع ہونے تک دعاؤں اور مناجات کا اہتمام کریں گے، جسے وقوف مزدلفہ کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد ضیوف الرحمن رمی جمرات کے لیے واپس منیٰ کی جانب روانہ ہوں گے جمرات کمپلیکس میں بڑے جمرے پر 7 کنکریاں ماریں گے۔

واضح رہے کہ رمی جمرات کے بعد قربانی کا عمل ہے، جس کی تکمیل ہوتے ہی حجاج کرام سر کے بال منڈوا کر (حلق کروا کر) حالت احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوتے ہیں۔ حلق کے بعد حجاج کا اہم کام طواف زیارت ہے۔ جس کی ادائیگی اور سعی کے چکر مکمل کرنے کے بعد حجاج واپس منیٰ پہنچیں گے۔ رات وہیں قیام ہوگا اور اگلے 2 روز یعنی 11 اور 12 ذوالحج کو زوال کے وقت کے بعد تینوں جمرات کو سات سات کنکریاں ماریں گے۔

اس کے بعد حجاج 12 ذوالحج کو غروب آفتاب سے قبل منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے یا پھر 13 ذوالحج کی رمی کے بعد اپنی رہائش گاہوں کی جانب روانہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس کورونا وبا کے بعد پہلی بار10لاکھ عازمین، حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں، جن میں ساڑھے 8 لاکھ غیرملکی شامل ہیں۔ حج سکیورٹی فورس کا کہنا ہے کہ اہم ترین موقع پر امن و سلامتی کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ (منیٰ، مزدلفہ اور عرفات) اور حج مقامات کی طرف جانے والی شاہراہوں پر تمام ضروری انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں