- مونس الہی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی افواہوں کی تردید کردی
- امریکی خاتون کا 110 فِٹ لمبے بالوں کا عالمی ریکارڈ
- کوئٹہ؛ کنویں میں ڈوبنے والے کم سن بچے کو بچاتے ہوئے نوجوان جاں بحق
- ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- اسریٰ یونیورسٹی کا پروفیسر اورچانسلر کی پولیس کے ہاتھوں ’تذلیل‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
- سعید غنی اور شہلا رضا نے صوبائی وزراتوں سے استعفیٰ دے دیا
- بندر نے امریکی پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
- عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- پنجاب کے اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کا انکشاف
- ریسٹورنٹ میں کھانے کے دوران سیپی سے نایاب موتی برآمد
- امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ
- عمران خان کو پمز اسپتال میں شہبازگل سے ملنے کی اجازت نہیں مل سکی
- ڈالر اوپن مارکیٹ میں 218روپے کا ہوگیا
- سعودی عرب میں برقع پوش گلوکارہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا
- پروٹون میں چارم کوارک کی ممکنہ دریافت، ماہرینِ طبعیات حیران
- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے 39 افراد جاں بحق، اموات میں اضافے کا خدشہ

فوٹو:فائل
کوئٹہ: بلوچستان میں ہونے والی مون سون بارشوں کے باعث کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جب کہ درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے،
بلوچستان میں تیز بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات سے متعلق صوبائی مشیر داخلہ ضیاء لانگو نے ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں میں بلوچستان میں جانی اور مالی نقصانات ہوئے جب کہ 39 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
صوبائی مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں میں کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے اور 6 افراد لاپتہ ہیں جب کہ قلعہ عبداللہ سے 4 افراد لاپتہ ہوئے۔ ضیاء لانگو نے میڈیا کو بتایا کہ کسانوں کو بھی نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن مشکل حالات میں اپنے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری جانب ژوب میں سرتوئی کے علاقے میں زیر تعمیر ڈیم ٹوٹنے سے سیلابی صورتحال ہے، مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پہاڑوں اور اونچی جگہو پر پناہ لے لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیم ٹوٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے میں درجنوں مویشی بہہ گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے چمن شہر سمیت ضلع بھر میں موسلا دھار بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کرتے ہوئے ندی نالوں پر تعمیر کیے گئے گھروں سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ مون سون بارشوں کے دوران ہنگامی صورتحال کیلئے تیار ہے۔
صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں سیلابی ریلہ 4 افراد کو بہا کر لے گیا۔ پی ڈی ایم اے اہلکاروں نے چاروں افراد کی لاشیں سیلابی ریلے سے نکال لیں۔ اہل علاقہ کے مطابق خسنوب خودیزئی میں بارشوں نے زیادہ تباہی مچائی ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
ادھر دکی میں لورالائی پٹھانکوٹ کے علاقے میں سیلابی ریلے سے دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ لیویز کے مطابق دونوں بچے کل رات سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ رباط ندی میں سیلابی ریلہ آنے کی وجہ سے کلی دکی ڈیم بھر گیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طوفانی بارشوں کے باعث قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے بلندی درجات کی دعا کی۔ صدر مملکت نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ آفت زدہ علاقے میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔