آخر یہ 3G ہے کیا؟

نصیرالدین چشتی  پير 10 مارچ 2014
اور اگر 3Gسسٹم اپ گریڈ کر کے 3.5Gکر دیا جائے تو سپیڈ 7Mbفی سیکنڈ تک جا پہنچتی ہے۔ فوٹو: فائل

اور اگر 3Gسسٹم اپ گریڈ کر کے 3.5Gکر دیا جائے تو سپیڈ 7Mbفی سیکنڈ تک جا پہنچتی ہے۔ فوٹو: فائل

عنقریب بہت جلد پاکستان میں3G کمیونیکشن سسٹم متعارف ہو رہا ہے لیکن لوگوں کی اکثریت کو یہ بھی نہیں معلوم کہ 3Gسسٹم ہے کیا۔

پچھلے دنوں مجھے ایک کمپنی کا پوسٹ پیڈ کنکشن لینے کا اتفاق ہوا،کمپنی کے سیلز سینٹر میں موجود بزنس ڈویلپمنٹ آفیسر(BDO)رانا صدف علی نے مجھے سم کارڈ میں موجود فیچرز کے بارئے بتاتے ہوئے کہا کہ اس سم میں 3Gکمیونیکشن کی سہولت بھی موجود ہے،تو میں نے سوچا کہ اپنے قارئین کوبھی 3Gسسٹم کے بارئے میں انفارمیشن دیتے چلیں۔

اکثر لوگ جو مختلف قسم کے موبائل فونز کے ماڈلز جاننے کے شوقین ہیں جو شاید یہ بھی اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ آج کل کے نئے موبائل فونز 2Gکیساتھ ساتھ 3Gسسٹم استعمال کرنے کے بھی قابل ہیں۔پاکستان میں ابھی تک 2Gسسٹم ہی لاگو ہے یا چند اضافی سہولیات متعارف کروانے کے بعد 2.5Gہو چکا ہے۔2G کو ہم دوسری نسل یعنی ــ’’سیکنڈ جنریشن ‘‘کہتے ہیں۔2G کو دوسری نسل اس لیئے کہتے ہیںکہ یہ 80ء کی دہائی کے بعد اینالاگ آلات کے بہتر متبادل کے طور پر سامنے آیا تھا اور ڈیجیٹل فون کے زمانے کی ابتداء ہوئی تھی۔عام طور پر ہم وائس کمیونیکشن کیلئے چند اصطلاحات کا عام استعمال کرتے ہیں۔جیسے کہGSM(گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکشن) یا CDMAوغیرہ۔یہ تمام خوبیاں 2Gسسٹم میں شامل ہیں ۔ تاہم پاکستان کا موجودہ سیلولر نظام GSMپر مشتمل ہے۔اگرچہ یہاں چند ایک کمپنیاںCDMAسسٹم بھی فراہم کرتی ہیں لیکن یہ مقبول نہیںہے ۔پھر ان کا دائرہ کار بھی صرف مقامی پبلک کال آفس تک ہی ہے۔کیونکہ CDMAسیٹ وائرلیس سیٹ ہوتے ہیں۔اور ان پر انٹرنیٹ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے۔لیکن اس کے باوجود لوگ گھروں میں کیبل نیٹ یا ہائی ا سپیٖڈ براڈ بینڈ نیٹ استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

آج کل موبائل فونز پر انٹرنیٹ استعمال کرنے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے،آئے دن نت نئے انٹرنیٹ پیکجز سونے پر سوہاگا کا کام کر رہے ہیں۔جس کی وجہ سے GSMسسٹم پر انٹرنیٹ صارفین کا دبائو روزبروز بڑھ رہا ہے۔اور اسی وجہ سے انٹرنیٹ کی اسپید بھی محدود سے محدود تر ہوتی جا رہی ہے۔GSMسسٹم میں رہتے ہوئے ہم2ٹیکنالوجیز کے تحت انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔پہلی جنرل پیک ریڈیو سروس(GPRS)اور دوسری انہاسڈ ڈ یٹا جی ایس ایم انوائرمنٹ(EDGE)ہے۔ تاہم اس وقت یہ دونوں ہی نظام رائج ہیں اور تقریبا 90kbفی سیکنڈ تک سپیڈ مہیا کرتے ہیں اور ان دونوںٹیکنالوجیز کو 2.5Gکہا جاتا ہے کیونکہ یہ GSMسسٹم میں بہتری لاتی ہیںجس کہ بنا پر انٹرنیٹ کی ا سپیڈ بڑھتی ہے۔جیسے جیسے موبائل فونز کی ا سپیڈبڑھتی جا رہی ہے ویسے ویسے انٹرنیٹ کی ا سپیڈ کم ہوتی جا رہی ہے۔

ڈیٹا ٹرانسفر او ر ویڈیو کمیونیکشن کی راہ میں 2Gکی کم اور محدود رفتار حائل ہے، 2Gسسٹم صرف چند ایک سہولیات فراہم کر سکتا ہے۔جیسا کہ وائس کمیونیکشن ، ایس ایم ایس اور کانفرنس کالز وغیرہ جبکہ2.5Gکے تحت ہم ایم ایم ایس بھیج سکتے ہیں،ویب برائوزنگ کر سکتے ہیں،چھوٹے موٹے آڈیو کلپ،گیمز اور ایپلی کیشنز ڈائون لوڈ کر سکتے ہیں۔

تو جناب یہ تھا ہمارا 2Gنظام اب آتے ہیں 3Gکی طرف۔۔!

3Gسسٹم کے تحت ہم ڈیٹا ٹرانسفر سپیڈ 2Mbفی سیکنڈ آتی ہے۔اس کے تحت ہم لائیو ویڈیو کالز،تیز رفتار سرفنگ کرنے کیساتھ ساتھ موبائل پر لائیو TVبھی دیکھ سکتے ہیں۔معزز قارئین کی سہولت کیلئے بتاتا چلوکہ انٹرنیٹ پر ایکسپریس نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن دیکھنے کیلئے آپ لاگ آن کر سکتے ہیں۔

http://live.express.pk/

اور اگر 3Gسسٹم اپ گریڈ کر کے 3.5Gکر دیا جائے تو سپیڈ 7Mbفی سیکنڈ تک جا پہنچتی ہے۔ یہ بات بھی حیرت سے خالی نہیں کہ پاکستان میں 2Gسسٹم کی سہولیات بھی پوری طرح دستیاب نہیں۔مثلاپش ٹو ٹاک سروس استعمال کرتے ہوئے ہم اپنے موبائل فون کی واکی ٹاکی (ٹرانسٹر) میں بدل سکتے ہیں۔حالانکہ ان سہولیات والے موبائل عرصہ سے مارکیٹ میں دستیاب ہیںلیکن استعمال کرنے کی سہولت میسر نہیں۔معلوم ہے کیوں؟وہ اس لیئے کہ پاکستان میں ٹیلی مواصلات کے قوانین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ آپ لائسنس کے بغیر ایک خاص فاصلے سے دور تک بات کرنے والاٹرانسٹر رکھ سکیں۔

اب پاکستان میں 3Gنظام کب آئے گا؟اس سوال کے جواب ک تلاش مجھے بھی ہے۔پچھلے ماہ فروری میں حکومت کی جانب سے اعلان تو کردیا گیا تھا کہ اگلے ماہ مارچ 2014میں3Gسسٹم کے لائسنس کی نیلامی کیلئے بولیاں لگیں گی،جس کے بعد 3G سسٹم لاگو ہو پائے گا۔لیکن اس اعلان کے حقیقت بننے تک ہمیں انتظار کرنا ہو گا۔

اس میں کوئی بعید نہیں کہ انٹرنیٹ کی طرح 3Gبھی کسی بپھرئے ہوئے سیلاب کی طرح پاکستان میں داخل ہو جسے قابو کرنا کسی کے بس میں نہ رہے۔ 1996ء میں جب پاکستان میں انٹرنیٹ نیا نیا متعارف ہواتھا تو اس وقت موجودہ حکو مت نے طرح طرح کے ٹیکس اور پابندیاں عائد کر تے ہوئے اسے عوام سے بہت دور رکھنے کی کوشش کی تھی۔مگر دیکھتے دیکھتے انٹرنیٹ نے پورئے پاکستان کو اپنی مٹھی میںکر لیا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ 3Gٹیکنالوجی کا سیلاب کس کس کو بہا لے جاتا ہے۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 300 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔