- کابل کی مسجد میں دھماکا، 30 افراد جاں بحق، مزید ہلاکتوں کا خدشہ
- برطانیہ اور پاکستان کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ طے پاگیا
- آئی سی سی رینکنگ: بابراعظم کی ٹی 20 اور ون ڈے میں پہلی پوزیشن برقرار
- ضمنی انتخاب: حلقہ این اے 108 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد
- فیصل آباد: میڈیکل کی طالبہ پر انسانیت سوز تشدد کے الزام میں تاجر سمیت 6 افراد گرفتار
- آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر کوئی کارروائی نہیں ہورہی، وزیر دفاع
- شہباز گل کو وفاقی پولیس کے حوالے نہ کرنا توہین عدالت ہے، مریم اورنگزیب
- کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے باپ، بیٹا اور بیٹی جاں بحق
- عالمی جونیئرٹیم اسکواش چیمپئن شپ، پاکستان نے گیانا کو شکست دے دی
- محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتی ہونے والے انجینئرز کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز
- پنجاب کی تمام تحصیلوں میں ریسکیو 1122 ایمرجنسی سروسز کا آغاز
- فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد، انسانی حقوق کمیٹی کی چیئرپرسن نے آئی جی سے جواب طلب کرلیا
- شہباز گل اسلام آباد پولیس کے حوالے؛ اڈیالہ جیل سے اسپتال منتقل
- ناروے کے سفیر کی مریم نواز سے جاتی امرا میں ملاقات
- طالبان نے بغاوت کرنے والے اپنے اقلیتی کمانڈر کو گولی مارکر ہلاک کردیا
- خاتون رکن اسمبلی کی ہراسگی کا معاملہ؛ لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی برطرفی کی منظوری
- اسقاط حمل سے انکار پر شوہر نے بیوی کو آگ لگا دی
- جناح ٹرمینل پر بعد از حج آپریشن مکمل
- حکومت کی آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 4 روپے کا اضافہ
الیکشن کمیشن؛ وزیراعلیٰ پنجاب کا مفت بجلی پروگرام 17 جولائی تک معطل

پنجاب حکومت کے پروگرام کا اعلان بجٹ میں کردیا گیا تھا، وکیل کا موقف (فوٹو فائل)
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کے روشن گھرانہ پروگرام کے تحت 100 یونٹ تک کے صارفین سے بجلی کا بل نہ لینے کی اسکیم 17 جولائی تک معطل کردی۔
ضمنی انتخابات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں حمزہ شہباز کو بھیجے گئے نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے وکیل نے پیش ہوکر حمزہ شہباز کا جواب جمع کرایا۔
وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے جس پروگرام کا اعلان کیا، اس کا تعلق ضمنی انتخابات والے حلقوں سے نہیں۔ پنجاب حکومت کے پروگرام کا اعلان بجٹ میں کردیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے رکن سندھ نے کہا کہ جب آپ الیکشن مہم کے اندر ایسے اعلانات کریں گے تو اسے اثر انداز ہونے کی کوشش ہی سمجھا جائے گا۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے بتایا کہ اگر ہم نے الیکشن پر اثر انداز ہونا ہوتا تو کبھی بھی پٹرول کی قیمتیں نہ بڑھاتے، جس پر رکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں بڑھانا تو صوبائی حکومت کا اختیار ہی نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ اگر آپ نے پروگرام کا بجٹ میں اعلان کردیا تھا تو دوبارہ اعلان کی کیا ضرورت تھی؟۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اس پروگرام کا اعلان 50 اور 100 یونٹس والوں کے لیے کیا ہے، کیوں کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے دوران سماعت کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام تمام جماعتوں کو لیول پلئینگ فیلڈ مہیا کرنا ہے۔ پنجاب حکومت کے پروگرام کا اعلان ضمنی انتخاب پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔ ضمنی انتخاب میں 10 دن رہ گئے ہیں، اس لیے اس پروگرام کو روکا جائے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پروگرام کا فائدہ کنزیومرز کو اگست میں ملے گا۔
بعد ازاں چیف الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کا روشن گھرانہ پروگرام 17 جولائی تک معطل کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانون کے تحت ایکشن ہوگا۔ لہذا ضمنی انتخاب تک ترقیاتی پروگرام کا اعلان نہیں ہونا چاہیے۔ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کو متنازع بنانے سے متعلق تمام پراپیگنڈا کو مسترد کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پہلے سے زیادہ مدد حاصل ہے۔ پنجاب کے 20 حلقوں میں الیکشن صاف شفاف ہوگا۔
چیف الیکشن کمشنز نے مزید کہا کہ ضمنی انتخابات نتائج کا براہ راست صوبائی حکومت سے تعلق ہے۔ لہذا 17 جولائی ضمنی الیکشن کے بعد صوبائی حکومت روشن گھرانہ پروگرام بے شک شروع کردے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔