ملک میں سب سے زیادہ پولیو کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آرہے ہیں، عمران خان

ویب ڈیسک  بدھ 12 مارچ 2014
سی آئی اے نے اپنے مقاصد کےلئے ہیلتھ ورکرز کو استعمال کیا جس نے انسداد پولیو مہم کو نقصان پہنچایا، عمران کان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

سی آئی اے نے اپنے مقاصد کےلئے ہیلتھ ورکرز کو استعمال کیا جس نے انسداد پولیو مہم کو نقصان پہنچایا، عمران کان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ پولیو کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آرہے ہیں اس لئے حکومت کو طالبان سے مذاکرات میں انسداد پولیو مہم کا معاملہ بھی رکھنا چاہیئے۔

اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کی سربراہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ ملک میں پولیو کے مرض کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے، اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت ہر اقدام کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک حلقے کی جانب سے انسداد پولیو ویکسی نیشن پر اعتراض ضرور کیا جاتا تھا تاہم ہیلتھ ورکرز پر حملے نہیں ہوتے تھے لیکن ایبٹ آباد آپریشن کے لئے سی آئی اے کی جانب سے ہیلتھ ورکرز کے استعمال نے صورت حال کو تبدیل کردیا۔

عمران خان نے کہا کہ پشاور میں پولیو کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت نے ایک حکمت عملی بنائی جس کے تحت ہر ہفتے 6لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن کا ہدف مقرر کیا گیا، اس دوران ہیلتھ ورکرز کو پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے علاوہ تحریک انصاف کے رضا کاروں کی جانب سے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ صوبائی حکومت کی یہ حکمت عملی کامیاب رہی ہے اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس کا اطلاق ہونا چاہیئے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پولیو کے سب سے زیادہ کیسز شمالی وزیرستان سے سامنے آرہے ہیں لیکن وہاں جنگ کی صورت حال ہے اس لئے انسداد پولیو مہم نہیں چلائی جاسکتی۔ وہ وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ سے بات کریں گےکہ طالبان سے مذاکرات میں پولیو کا معاملہ بھی رکھیں کیونکہ اگر وہاں ویکسی نیشن نہ کی جاسکی تو اس کا اثر دیگر حصوں پر بھی پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔