- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
حکومت لگژری اشیا کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کیلیے تیار
اسلام آباد: حکومت 19 مئی کو غیر ضروری اور لگژری آئٹمز کی درآمد پر عائد کی گئی پابندیاں ہٹانے کے لیے تیار ہو گئی ہے۔
ملک کی برآمدات کو مسابقتی بنانے کیلیے رواں مالی سال کے دوران بجلی پر فی یونٹ 9 سینٹ اور گیس پر فی یونٹ 9 ڈالر سبسڈی فراہم کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو رواں ہفتے کے دوران دوست ممالک سے تقریباً 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔
حکومت 5 برآمدی شعبوں کی مدد کرنے کے ساتھ درآمدی ادائیگیوں کو کلیئر کر کے 85 میں سے زیادہ تر اشیا کی درآمدات پر عائد پابندیوں میں (موبائل فون اور آٹوموبائل کے علاوہ) عارضی مدت کے لیے نرمی کرکے مارکیٹ کو اعتماد اور مثبت احساس دلانا چاہتی ہے۔
توانائی اور خزانہ کی وزارتوں اور برآمدی شعبوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ وزارت تجارت نے 5 برآمدی شعبوں یعنی بان، چمڑہ، قالین، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان پر یکم جولائی 2022 سے 30 جون 2023 تک بجلی پر 9 سینٹ فی یونٹ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ، درآمد شدہ اور ری گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) بھی ان شعبوں کو 9 ڈالر فی یونٹ سبسڈی فراہم کی جائے گی ، اس وقت 6.5 فی یونٹ ملین برٹش تھرمل یونٹس (ایم ایم بی ٹی یو) فراہم کی جا رہی ہے اور یہ شرح ان تمام 5 شعبوں کے لیے ملک بھر کے تمام حصوں کے لیے بلا تفریق لاگی ہو گی۔
حکومت پہلے ہی بجٹ میں رعایتی ٹیرف پر توانائی کی فراہمی کے لیے60 ارب روپے مختص کر چکی ہے ، ان 60 ارب روپے میں سے 20 ارب روپے بجلی اور 40 ارب روپے کیلئے پر سبسڈی کے لیے مختص ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔