- تاجر برادری نے نئے حکومتی ٹیکس کو مسترد کردیا
- سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے 77 افراد ہلاک
- پاکستان نے نیدرلینڈز کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
- اقوام متحدہ روس سے کسی بھی صورت نیوکلیئر پلانٹ کا قبضہ ختم کروائے، یوکرینی صدر
- پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا
- عماد وسیم کا قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنانے کے لیے بلندعزائم کا اظہار
- مون سون کا سسٹم شدت کے ساتھ موجود، کراچی میں اتوار تک بارشوں کا امکان
- جسٹس منصور علی شاہ کے نام سے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ چلانے والے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- عمران خان کے منہ سے میڈیا کی آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں، مریم اورنگزیب
- شہباز شریف ملک کو درست سمت میں آگے لے کر جارہے ہیں، چوہدری شجاعت
- چیتے کو اذیت دینے کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین برہم
- ڈاکٹرز کا شہباز گل کو اسپتال سے فوری چھٹی نہ دینے کا فیصلہ
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
- پاک آرمی کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری
- پی سی بے کا اعظم خان کو کریبئین پریمئر لیگ کیلیے اجازت دینے سے انکار
- اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں، آپ نے کیسے ان کو ملک پر مسلط ہونے دیا؟ عمران خان
- گجرات میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ کے ریپ کا ملزم گرفتاراور اہلیہ فرار
- کراچی: سیلابی ریلے میں بہنے والے دو بچوں کی لاشیں مل گئیں،5افراد تاحال لاپتہ
- آئی جی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش، شہباز گل پر تشدد کی تردید
- دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
مصنوعی ذہانت کی بدولت 20 کروڑ پروٹین کی ساخت معلوم کرنا ممکن

مصنوعی ذہانت کی بدولت اب تک لاکھوں کروڑوں پروٹین کی فولڈنگ اور تھری ڈی شکل کی پیشگوئی کی جاچکی ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: دنیا بھر میں موجود تمام معلومہ پروٹین کا ایک ایسا ڈیٹابیس بنایا گیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے پروٹین کی ساخت اور شکل کو عین گوگل کی طرح تلاش کرکے اس کی تفصیلات دیکھی جاسکتی ہیں۔
اس منصوبے کو ایلفا فولڈ کا نام دیا گیا ہے جسے ماہرین نے ایک انقلابی عمل قراردیا ہے اور اس سے افلاس اور امراض کے علاج کی نئے در کھلیں گے۔ ہم نہ صرف امراض کو اچھی طرح جان سکیں گے بلکہ ان کے علاج کے نت نئے طریقے بھی سامنے آئیں گے۔
تاہم اس تحقیق کا دل و دماغ ڈیپ مائنڈ نامی تنظیم سافٹ وییئر اور الگورتھم ہیں جن کی بدولت یہ طویل کام مکمل کیا گیا ہے اور ایلفا فولڈ کا نام دیا گیا ہے۔ پروٹین زندگی کی بنیاد ہیں جو امائنو ایسڈ کے زنجیری سلسلے بناتے ہیں۔ تاہم اکثر پروٹین سہ ابعادی پیچیدہ شکل میں تہہ در تہہ لپٹے ہوتے ہیں۔ اس عمل کو پروٹین فولڈنگ کہتے ہیں جسے جان کر ہم بتاسکتے ہیں کہ یہ پروٹین کیسے کام کرتا ہے، کیا کچھ کرسکتا ہے اور اس کا رویہ کس طرح کا ہوسکتا ہے؟ اگرچہ فولڈنگ کی ہدایات ڈی این اے سے آتی ہیں لیکن امائنو ایسڈ کی تشکیل سے پروٹین فولڈنگ بہت پیچیدہ ہوتی جاتی ہیں اور اب تک کل 20 کروڑ پروٹین میں سے مٹھی بھر پروٹین کی اشکال ہی معلوم کی جاسکی ہیں۔
نومبر2020میں ڈیپ مائنڈ نامی ایک تحقیقی گروپ نے’ایلفا فولڈ‘ منصوبے کا اعلان کیا تھا جو فوری طورپر اپنے الگورتھم سے پروٹین فولڈنگ کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔ اس میں جینیاتی کوڈ اور جینوم کی ساری معلومات شامل کی جاتی ہیں جس کےبعد ہدایات کی بنا پروہ پروٹین کی اشکال کی پیشگوئی کرتا ہے۔ اب تک لاکھوں کروڑوں پروٹین کی سہ جہتی اشکال کی تصاویر بنائی گئی ہیں۔
گزشتہ برس ڈیپ مائنڈ نے 20 مختلف انواع کی پروٹینی ساخت بتائی تھی جن میں انسان کے جسم میں موجود تمام 20 ہزار پروٹین کی ساخت بھی شامل ہے جسے بعد میں ڈیٹابیس میں رکھا گیا تھا۔ اب اس کام کو مزید وسعت دے کر سافٹ ویئر کی پیشگوئی کے مطابق کروڑوں پروٹین کی سہ ابعادی (تھری ڈی) ساخت پیش کی گئی ہے۔
ڈیپ مائنڈ کے کے سربراہ ڈیمس ہیسابس کے مطابق یہ پروٹین کی پوری کائنات کا احاطہ کرتا ہے۔ اس میں پودے، بیکٹیریا، جانور اور دیگر اجسام کے پروٹین کی پیشگوئی کی مکمل صلاحیت ہے۔ اس تحقیق سے ہم غذائی تحفظ، پیچیدہ امراض اور زرعی پیداوار جیسے مسائل حل کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔