- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
دو عشروں تک غسل نہ کرنے والا ’قابلِ احترام‘ شخص
بہار: بھارت میں 62 سالہ دھرما دیو کو تمام لوگ جانتے ہیں کہ وہ 22 سال سے نہیں نہایا اور اس کے باوجود لوگ اس کا احترام کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دھرما دیو ایک مقصد کے لیے پانی سے دور ہیں اور ایک قسم نبھارہے ہیں۔
بھارتی ریاست بہار کے ایک چھوٹے سے گاؤں بیکھنتپور میں رہنے والے تمام افراد کو معلوم ہے کہ وہ دو عشروں سے نہیں نہائے اور نہ ہی بدن پر پانی بہایا ہے لیکن انہیں ثابت قدم کہا جاتا ہے۔ کیونکہ انہوں نے جوانی میں عہد کیا تھا کہ جب تک خواتین پر ظلم ختم نہیں ہوتا، جب تک مردوں کے درمیان اراضی کے جھگڑے ختم نہیں ہوتے اور جب تک بے زبان جانوروں کا قتل نہیں روکا جاتا تووہ غسل نہیں کریں گے اور اب تک اس عہد پر قائم ہیں۔
’ میں 1975 میں ایک کارخانے میں ملازم تھے، اور 1978 میں میری شادی ہوگئی تھی اور زندگی پرسکون تھی۔ پھر 1987 میں مجھے خیال آیا کہ خواتین کے خلاف ظلم، جانوروں کو مارنے کا عمل اور زرعی تنازعات بڑھ رہے ہیں۔ اس سوال کےجواب میں، میں اپنے گرو کے پاس گیا جس کے بعد میں راما کا بچاری بنا اور اپنی زندگی وقف کرنے کا فیصلہ کیا۔‘ دھرما دیو نے بتایا۔
2000 میں اس نے نہ نہانے کی قسم کھائی اور اپنی نوکری بھی چھوڑی دی لیکن بعد میں خاندانی دباؤ پر دوبارہ ملازمت شروع کردی تاہم اپنے عہد پر قائم رہنے پر اسے نوکری سے نکال دیا گیا اور اب تک وہ بے روزگار ہے۔
2003 میں دھرما دیو کی بیوی کا انتقال ہوگیا، اور کچھ عرصے بعد بیٹا فوت ہوگیا تو بھی اس نے نہ نہانے کی قسم نہیں توڑی۔ یہاں تک کہ نہ عورتوں پر ظلم بند ہوا اور نہ ہی زمینی لڑائیاں کم ہوئیں جبکہ جانوروں کو مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور یہی وجہ ہے کہ دھرما دیو اپنے عہد پر قائم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔