- بھارتی سکھوں نے گھروں پر ترنگا لہرانے کی مودی حکومت کی مہم مسترد کر دی
- پیٹرول کی قیمت میں اضافہ؛ مریم نواز کا حکومتی فیصلے کی تائید سے انکار
- بلقیس بانو کیس: بھارتی سپریم کورٹ نے قتل اور گینگ ریپ میں ملوث 11 ملزمان کو بری کردیا
- عمران خان نے شہباز گل کے متنازع بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا
- اسلام آباد میں غیرملکی خواتین کو ہراساں کرنے پر آئی جی کا سخت نوٹس
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے72 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا
- راولپنڈی میں سر، ٹانگیں و بازو کٹی لاش برآمد
- پرویزالہی کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے محض ایک ہفتے میں متعدد وزرا کے قلمدان تبدیل
- پی ٹی آئی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں شہباز گل سے ملاقات کی کوششیں ناکام
- تحریک انصاف کا 19 اگست کو کراچی میں جلسے کا اعلان
- کراچی میں رکشوں سے ایک من 17 کلو چرس برآمد
- بھارت کی آبی جارحیت؛ دریائے راوی میں مزید 2 لاکھ کیوسک پانی چھوڑ دیا
- اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی شہید
- بھارت سے آنے والے طیارے کی کراچی میں لینڈنگ
- پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان پہلا ون ڈے کل ہوگا
- سندھ وائلڈ لائف نے نایاب ترین پرندوں کی اسمگلنگ ناکام بنادی
- 14 اگست کو باجے کے استعمال پر پابندی کیلیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار
- سابق پولیس اہلکار نے جان پر کھیل کر گاڑی کی چوری ناکام بنادی
- نواز شریف ستمبر میں پاکستان آرہے ہیں، جاوید لطیف
- ممنوعہ فنڈنگ کیس: فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
بھوک کو قابو کرنے والے خلیے دماغ کو متاثر کرتے ہیں، تحقیق

(فوٹو: فائل)
کنیکٹیکٹ: پری فرنٹل کورٹیکس انسانی دماغ کا خطہ وہ ہے جو فیصلہ سازی سے لے کر مختلف اقسام کی یادداشت جیسے متعدد پیچیدہ کاموں کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
جب بھی دماغ کے اس حصے میں کچھ غلط ہوتا ہے تو سوچنے سمجھنے اور رویوں کے لیے بہت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ یہاں تک کہ پری فرنٹل کورٹیکس میں خرابی کا تعلق متعدد نفسیاتی بیماریوں سے ہوتا ہے جس میں شرٹزوفرینیا سمیت دیگر بیماریاں شامل ہیں۔
امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کی ییل یونیورسٹی کے محققین اور ان کے ہنگری میں موجود ساتھیوں کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ ہائپوتھیلیمس-دماغ کا وہ حصہ جو بھوک اور جسم کا درجہ حرارت جیسے معاملات کو قابو کرتا ہے- میں دریافت ہونے والے خلیوں نے چوہوں کے پری فرنٹل کورٹیکس کے عمل اور اس کا سانچہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
تحقیق میں محققین نے دماغ کے ہائپوتھیلیمس کے حصے میں اگوٹی ریلیٹڈ پیپیٹائڈ نامی نیورونز کا مطالعہ کیا۔ یہ نیورونز بھوک اور دیگر رویوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔
جب محققین نے چوہوں میں ان نیورونز کو کمزور کیا تو انہوں نے دیکھا کہ ایک صحت مند جانور کی نسبت ان جانوروں میں پری فرنٹل کورٹیکس کے حصے میں کم نیورونز تھے۔
تحقیق کے سربراہ محققین ٹیمیس ہوروتھ کا کہنا تھا کہ یہ چیز اس بات کو معقول بناتی ہے کہ یہ نیورونز جو بھوک اور کھانے کو کنٹرول کرتے ہیں، کورٹیکس اور رویوں کو متاثر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ بھوکے ہوتے ہیں تب آپ اپنے تمام رویوں کو ترتیب دیتے ہیں تاکہ کھانا ڈھونڈ سکیں اور کھا سکیں اور جب آپ بھوک مٹا لیتے ہیں تو آپ اپنا رویہ بدل کر اس معاملے کی جانب توجہ دیتے ہیں جو اس وقت ضروری ہوتا ہے۔
محققین نے اپنی تحقیق کے نتائج مالیکیولر سائیکیٹری میں شائع کیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔