- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا؛ طوفانی بارشوں میں 2 بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق، تعداد 46 ہوگئی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والی گاڑی کا ڈیزائن پیش
آئنڈہووین: سڑک پر چلنے والی ٹرانسپورٹ عالمی سطح پر ہونے والے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں تقریباً 16 فی صد کا حصہ ڈالتی ہے لیکن اب ایک یونیورسٹی کی ٹیم نے ایسی گاڑی کا خیال پیش کیا ہے جو اس اخراج کو کشید کرسکے گی۔
طلبا انجینئروں نے اپنی دنیا کی پہلی کاربن نیوٹرل کار کا ڈیزائن پیش کیا ہے جو دورانِ سفر ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کر کے اپنے اندر ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
گاڑی کے سامنے لگی گرِل سے ہوا گزر کر ایک فِلٹر سے گزرتی ہے جو ہوا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو علیحدہ کر کے ذخیرہ کر لیتا ہے۔
زیم نامی یہ برقی گاڑی نیدرلینڈز کی آئنڈہووین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے انجینئرز کی ٹیم نے بنائی ہے۔ اس گاڑی کے نمونے میں اس کی چھت اور بونٹ پر شمسی توانائی کے پینل بھی نصب کیے گئے ہیں جو اسے بیرونی بیٹری کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔
ٹیم منیجر لوئی ڈی لاٹ کا کہنا تھا کہ ہم دورانِ سواری ہوا کو صاف کر رہے ہیں اور ہمارا مقصد مکمل طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ نیوٹرل بننا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک خیال ہے لیکن ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ہم آئندہ برسوں میں اس کے فلٹر کی صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کرنا اخراج کا بطور ازالہ لازمی ہے۔
زیم کا فلٹر تقریباً 200 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد دوبارہ خالی کرنا پڑتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔