- سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے 77 افراد ہلاک
- پاکستان نے نیدرلینڈز کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
- اقوام متحدہ روس سے کسی بھی صورت نیوکلیئر پلانٹ کا قبضہ ختم کروائے، یوکرینی صدر
- پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا
- عماد وسیم کا قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنانے کے لیے بلندعزائم کا اظہار
- مون سون کا سسٹم شدت کے ساتھ موجود، کراچی میں اتوار تک بارشوں کا امکان
- جسٹس منصور علی شاہ کے نام سے چلنے والے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- عمران خان کے منہ سے میڈیا کی آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں، مریم اورنگزیب
- شہباز شریف ملک کو درست سمت میں آگے لے کر جارہے ہیں، چوہدری شجاعت
- چیتے کو اذیت دینے کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین برہم
- ڈاکٹرز کا شہباز گل کو اسپتال سے فوری چھٹی نہ دینے کا فیصلہ
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
- پاک آرمی کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری
- پی سی بے کا اعظم خان کو کریبئین پریمئر لیگ کیلیے اجازت دینے سے انکار
- اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں، آپ نے کیسے ان کو ملک پر مسلط ہونے دیا؟ عمران خان
- گجرات میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ کے ریپ کا ملزم گرفتاراور اہلیہ فرار
- کراچی: سیلابی ریلے میں بہنے والے دو بچوں کی لاشیں مل گئیں،5افراد تاحال لاپتہ
- آئی جی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش، شہباز گل پر تشدد کی تردید
- دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
- ڈپریشن میں مبتلا طلبا کی تعداد میں 135 فی صد اضافہ
انٹربینک میں ڈالر کی قدر مزید دو روپے کم ہوگئی

(فوٹو: فائل)
کراچی: کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر کے مقابلہ میں روپے کا استحکام برقرار رہا،ڈالر کی قدر 2.11 روپے سے کم ہوکر 224.04 روپے ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر 2.11روپے گھٹ کر 224.04روپے کی سطح پر بند ہوا،اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4روپے کی نمایاں کمی بعد 222روپے ہوگئی۔
ایکسچینج ڈیلرز کا کہنا ہیے کہ سعودی عرب سے اضافی فنانسنگ پر رضامندی اور چین سے بات چیت جاری ہونے کی اطلاعات, ذرمبادلہ میں مبینہ سٹے بازی اور افغانستان کے لیے اسمگلنگ رکنے سے ڈالر ریورس گئیر میں آگیا ہے اور اسکی تنزلی کا تسلسل جاری ہے۔
منی چینجرز کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کی وجہ سے ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر میں اگرچہ 19کروڑ ڈالر کی کمی بھی واقع ہوئی ہے لیکن اسکے باجود جمعہ کو ڈالر کی تنزلی جاری رہی کیونکہ حکومت نے ذرمبادلہ کی مارکیٹوں کی سخت مانیٹرنگ جاری رکھی ہوئی ہے جس کے سبب ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے طلبگار کم اور فروخت کنندگان کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی باضابطہ منظوری اور قسط کے اجراء کے بعد دوست ممالک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے مالیاتی سپورٹ کے دروازے کھلنے سے ڈالر کی قدر 200روپے سے بھی نیچے آنے کے امکانات ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل سمیت دیگر کموڈٹیز کی قیمتوں میں بھی کمی کا رحجان ہے جس سے پاکستان کی معیشت پر دباؤ کم ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ ماہ اگست میں بھی ملک کے درآمدی بل میں مزید کمی ہونے پرروپیہ دوبارہ اپنی حقیقی قدر حاصل کرلےگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔