- سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے 77 افراد ہلاک
- پاکستان نے نیدرلینڈز کو دوسرے ون ڈے میں بھی شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
- اقوام متحدہ روس سے کسی بھی صورت نیوکلیئر پلانٹ کا قبضہ ختم کروائے، یوکرینی صدر
- پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا
- عماد وسیم کا قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنانے کے لیے بلندعزائم کا اظہار
- مون سون کا سسٹم شدت کے ساتھ موجود، کراچی میں اتوار تک بارشوں کا امکان
- جسٹس منصور علی شاہ کے نام سے چلنے والے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- عمران خان کے منہ سے میڈیا کی آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں، مریم اورنگزیب
- شہباز شریف ملک کو درست سمت میں آگے لے کر جارہے ہیں، چوہدری شجاعت
- چیتے کو اذیت دینے کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین برہم
- ڈاکٹرز کا شہباز گل کو اسپتال سے فوری چھٹی نہ دینے کا فیصلہ
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
- پاک آرمی کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری
- پی سی بے کا اعظم خان کو کریبئین پریمئر لیگ کیلیے اجازت دینے سے انکار
- اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں، آپ نے کیسے ان کو ملک پر مسلط ہونے دیا؟ عمران خان
- گجرات میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ کے ریپ کا ملزم گرفتاراور اہلیہ فرار
- کراچی: سیلابی ریلے میں بہنے والے دو بچوں کی لاشیں مل گئیں،5افراد تاحال لاپتہ
- آئی جی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش، شہباز گل پر تشدد کی تردید
- دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
- ڈپریشن میں مبتلا طلبا کی تعداد میں 135 فی صد اضافہ
وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکریٹری کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

(فوٹو: فائل)
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں مفاد عامہ کی آئینی درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا کہ پرنسپل سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعیناتی آئین و قانون کے خلاف ہے جبکہ پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ کی تعیناتی میں بدنیتی کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ قانون کے مطابق ایک سروس کیڈر کا افسر دوسرے سروس کیڈر میں تعینات نہیں کیا جا سکتا، محمد خان بھٹی کی بطور پرنسپل سیکریٹری تعیناتی کے دو نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، ٹرانسفر پوسٹنگ کا پہلا سادہ نوٹیفکیشن اور دوسرا نوٹیفکیشن ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کا کیا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق دونوں نوٹیفکیشن چوہدری پرویز الہٰی کے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حلف اٹھانے سے پہلے ہی جاری کیے گئے، قانون کے مطابق ڈیپوٹیشن پر بھی ایک سروس کیڈر بدل کر دوسرے سروس کیڈر میں تعیناتی پر پابندی ہے۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے مزید موقف اپنایا کہ پرنسپل سیکریٹری کی آسامی ایس اینڈ جی اے ڈی کا کیڈر ہے، اس لیے پرنسپل سیکریٹری کی آسامی پر صرف سول سروس یا پی ایم ایس سروس کا افسر تعینات ہو سکتا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ایک غیر تعلیم یافتہ شخص کو انتہائی پڑھے لکھے سرکاری افسران کا سربراہ لگا دیا گیا ہے، غیر تعلیم یافتہ شخص کی ایک بڑے صوبے کے سرکاری افسران کے اوپر تعیناتی گڈ گورننس کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے، سیاسی بنیادوں پر پرنسپل سیکریٹری کی تعیناتی سے صوبے تمام سرکاری ملازمین اور افسران سیاسی دباؤ کا شکار ہیں۔
چیف سیکریٹری پنجاب بھی ایوان وزیر اعلیٰ کے سیاسی دباؤ کے سامنے سرنڈر کر چکے ہیں، سیاسی بنیادوں پر قانون کی بدترین خلاف ورزی کے بعد پرنسپل سیکریٹری کی تعیناتی پنجاب کو تباہ کرنے کے مترادف ہے جبکہ پرنسپل سیکریٹری کی غیرقانونی تعیناتی پنجاب کو سندھ کی طرز پر بیڈگورننس کا شکار کرنے کی سازش ہے۔
درخواست کے ساتھ منسلک ریکارڈ کے مطابق ایوان وزیر اعلیٰ کے دباؤ پر بیوروکریٹس کے تبادلے بھی کروائے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ ڈیپوٹیشن پر ایک کیڈر کے افسر کی دوسرے کیڈر میں تعیناتی کے غیرآئینی ہونے کا اصول طے کر چکی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پرنسپل سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد خان بھٹی کی تعیناتی کالعدم قرار دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔