پہلی مرتبہ انسانی امنیاتی نظام کا مکمل نقشہ تیار

ویب ڈیسک  اتوار 7 اگست 2022
بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے مشترکہ طور پر امنیاتی خلیات کےدرمیان روابط کا مکمل نقشہ بنایا ہے۔ فوٹو: فائل

بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے مشترکہ طور پر امنیاتی خلیات کےدرمیان روابط کا مکمل نقشہ بنایا ہے۔ فوٹو: فائل

کیمبرج: سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے جدید ترین اسکریننگ ٹٰیکنالوجی کی بدولت انفرادی خلیات کے درمیان روابط اور جوڑ کو نوٹ کرتے ہوئے انسانی امنیاتی نظام کا اب تک مکمل ترین اور مربوط نقشہ تیار کیا ہے۔

اس طرح کینسر سمیت کئی امراض کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور توقع ہے کہ اگلی نسل کی ادویہ اور طریقہ ہائے علاج میں مدد ملے گی۔ لیکن واضح رہے کہ اس کی پشت پر ہماری وہ سمجھ بوجھ شامل ہے جس کے تحت ہم برسوں سے بدن کے امنیاتی خلیات پر غور کررہے ہیں جو اندرونی دفاعی نظام کی تشکیل کرتے ہیں۔

اس عمل میں ایک اہم ترین شے وہ رابطے ہیں جو امنیاتی خلیات کی سطح پر موجود پروٹین انجام دیتے ہیں اور ریسپٹرپروٹین سے جڑتے ہیں۔

اگرچہ ہم ریسپٹر سے جڑنے والے کئی خلیات سے تو واقف ہیں لیکن اب ویلکم سینگرانسٹٰی ٹیوٹ اور ای ٹی ایچ زیورخ کے سائنسدانوں نے بڑی محنت سے امنیاتی خلیات کا تفصیلی ڈائیگرام بنایا ہے اور اس پر عشروں سے کام جاری ہے۔ لیکن جدید ٹٰیکنالوجی سے اس میں تیزی پیدا ہوئی ہے۔ ان میں سے ایک ٹیکنالوجی کو’ہائی تھروپٹ سرفیس ریسپٹر اسکریننگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی بدولت امنیاتی خلیات کے پروٹین کے ایک دوسرے سے راوبط کو ایک نقشے سے بیان کیا گیا۔

ماہرین کے مطابق امنیاتی خلیات کے باہمی رابطوں کا یہ نقشہ اس نظام کو سمجھنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ اس سے نت نئے علاج اور تھراپی کی راہیں کھلیں گی۔

اس وائرنگ کو دکھانے والا ڈائیگرام میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آخرکسطرح خلیات ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں اور باہمی تفاعلات کو سمجھا جاسکتا ہے۔ اس طرح خود امنیاتی نظام کو بھی مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ ہمارا بدن کئی بیماریوں سے ازخود لڑنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے جسے امنیاتی نظام کہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 20 برس سےماہرین مختلف طریقوں سے اسے سمجھنے کی کوشش کررہے تھے جس میں اب نمایاں کامیابی ملی ہے۔ اس سے خود امنیاتی یعنی آٹوامیون بیماریوں کو بھی سمجھا جاسکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔