روس سے گندم 390 ڈالر فی میٹرک ٹن درآمد ورنہ ٹینڈر منسوخ، ای سی سی

اے پی پی  ہفتہ 6 اگست 2022
وزارت فوڈ سیکیورٹی نے سمری پیش کی، وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ (فوٹو : فائل)

وزارت فوڈ سیکیورٹی نے سمری پیش کی، وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ (فوٹو : فائل)

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن گندم 399.50 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے درآمد کرنیکی تجویز پیش کی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر خرم دستگیر، طارق فاطمی، وزیر مملکت مصدق ملک، معاون خصوصی جہانزیب خان، کوآرڈینیٹر معیشت بلال اظہر کیانی، وفاقی سیکرٹریز اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے روس سے جی ٹو جی کی بنیاد پر گندم کی فراہمی کی سمری پیش کی جس میں بتایا گیا کہ 28 مئی 2022 کو 3 ایم ایم ٹی گندم کی درآمد کیلیے وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلے کی توثیق کی۔

ٹی سی پی نے جی ٹو جی کی بنیاد پر روس سے گندم کی درآمد کا عمل شروع کیا اس تناظر میں روسی ایس او ای اور ٹی سی پی کے درمیان 8 جون2022 کو ایم او یو پر دستخط ہوئے، ابتدائی طور پر روسی حکومت نے گندم کی قیمت 410 ڈالر فی میٹرک ٹن پیش کی، درآمدی گندم کی قیمت کے معاملے پر روسی سفارتخانے کیساتھ بات چیت کیلیے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ طارق فاطمی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔

دریں اثنا، روسی وفد نے وزیر تجارت سے ملاقات کی اور گندم کی قیمت میں 405 ڈالر فی میٹرک ٹن تک کمی کی پیشکش کی بعد میں قیمت مزید کم کر کے 400 ڈالر فی میٹرک ٹن کر دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔