- مونس الہی نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی افواہوں کی تردید کردی
- امریکی خاتون کا 110 فِٹ لمبے بالوں کا عالمی ریکارڈ
- کوئٹہ؛ کنویں میں ڈوبنے والے کم سن بچے کو بچاتے ہوئے نوجوان جاں بحق
- ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- اسریٰ یونیورسٹی کا پروفیسر اورچانسلر کی پولیس کے ہاتھوں ’تذلیل‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
- سعید غنی اور شہلا رضا نے صوبائی وزراتوں سے استعفیٰ دے دیا
- بندر نے امریکی پولیس کی دوڑیں لگوا دیں
- عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ: پاکستان بھارت کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- پنجاب کے اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خرد برد کا انکشاف
- ریسٹورنٹ میں کھانے کے دوران سیپی سے نایاب موتی برآمد
- امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ
- عمران خان کو پمز اسپتال میں شہبازگل سے ملنے کی اجازت نہیں مل سکی
- ڈالر اوپن مارکیٹ میں 218روپے کا ہوگیا
- سعودی عرب میں برقع پوش گلوکارہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا
- پروٹون میں چارم کوارک کی ممکنہ دریافت، ماہرینِ طبعیات حیران
- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے کا امکان

حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہفتہ وارردوبدل پرمزید مشاورت کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہفتہ وارردوبدل پرمزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور پندرہ اگست کو پٹرولیم قیمتوں میں ممکنہ کمی کے ساتھ ہی قیمتوں کے تعین کے نئے طریقہ کار کی منظوری بھی متوقع ہے۔
دوسری جانب ہائی اوکٹین کی طرح تمام پٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور شروع کر دیاگیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت پٹرولیم اوروزارت خزانہ سے شاہد خاقان عباسی کی مشاورت سے رپورٹ مانگی تھی تاہم اس ایشو پر مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پٹرولیم کمپنیوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کی جائے گی، پندرہ اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے، اس کے ساتھ ہی قیمتوں کے نئے فارمولے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
ہفتہ وار بنیادوں پر قیمتوں کے تعین کی وجہ تیل درآمد اور فروخت کرنے والی کمپنیوں کو قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے ہونے والے نقصان یا فائدے کو محدود کرنا ہے۔اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے عوام کو جلدی فائدہ ہو سکے گا۔
حکومت اگلے مرحلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سوچ بچار کر رہی ہے ، تاکہ قیمتوں کے تعین میں حکومتی عمل دخل ختم کر دیا جائے اور آئل کمپنیاں مارکیٹ ریٹ پر قیمتیں طے کریں۔
حکومتی کمپنی پی ایس او پٹرولیم کمپنیوں میں کسی مافیا کے قیام کی راہ روکے گی،نجی کمپنیاں کارٹیل کرنے کی کوشش کریں تو پی ایس او اسے توڑ دے گا،ڈی ریگولیٹ کرنے سے عوام تک پٹرولیم مصنوعات کی حقیقی قیمتیں پہنچیں گی۔
اس تجویز پر عاشورہ کی چھٹیوں میں بھی غور و خوض جاری رہے گا ، جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا،حکومت پہلے ہی ہائی اوکٹین کو ڈی ریگولیٹ کر چکی ہے جس سے پہلے مرحلے میں ہائی اوکٹین کی قیمتیں بڑھ گئیں مگر پھر کمی ہو گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔