- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
بھارت؛ سرکاری سرپرستی میں مسجد کے بعد ایک مدرسہ بھی شہید
دسپور: بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک مسجد کو شہید کرنے کے بعد سرکاری غنڈوں نے آسام میں ایک مدرسے کو بھی شہید کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام میں ایک مدرسے کو بلڈوزر کی مدد سے مسمار کردیا گیا۔ یہ مدرسہ مفتی مصطفیٰ کے زیر انتطام چلایا جا رہا تھا۔
مقامی مسلم تنظیموں نے واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ مدرسے کو بغیر کوئی نوٹیفیکشن دیئے مسمار کیا گیا جو کہ غیرقانونی عمل ہے۔
مدرسے کو مسمار کرنے کے حوالے سے آسام کی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں۔ پہلے کہا گیا کہ مسماری نیشنل ڈیزازٹر منیجمنٹ کے قوانین کے تحت کی گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت میں سرکاری غنڈوں نے نماز فجر سے قبل مسجد کو شہید کردیا
دوسری جانب پولیس نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے بانی مفتی مصطفیٰ کے بنگلادیش کی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعلقات ہیں جو القاعدہ کی ایک برانچ ہے۔
تاہم پولیس افسران اپنے اس الزام کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے اور نہ ہی مفتی مصطفیٰ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی.
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں سرکاری غنڈوں نے ایک مسجد کو شہید کردیا گیا تھا جس پر شہر بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔