- تاجر برادری نے نئے حکومتی ٹیکس کو مسترد کردیا
- سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے 77 افراد ہلاک
- پاکستان نے نیدرلینڈز کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
- اقوام متحدہ روس سے کسی بھی صورت نیوکلیئر پلانٹ کا قبضہ ختم کروائے، یوکرینی صدر
- پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا
- عماد وسیم کا قومی ٹیم میں دوبارہ جگہ بنانے کے لیے بلندعزائم کا اظہار
- مون سون کا سسٹم شدت کے ساتھ موجود، کراچی میں اتوار تک بارشوں کا امکان
- جسٹس منصور علی شاہ کے نام سے جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ چلانے والے کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
- عمران خان کے منہ سے میڈیا کی آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں، مریم اورنگزیب
- شہباز شریف ملک کو درست سمت میں آگے لے کر جارہے ہیں، چوہدری شجاعت
- چیتے کو اذیت دینے کی ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین برہم
- ڈاکٹرز کا شہباز گل کو اسپتال سے فوری چھٹی نہ دینے کا فیصلہ
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
- پاک آرمی کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری
- پی سی بے کا اعظم خان کو کریبئین پریمئر لیگ کیلیے اجازت دینے سے انکار
- اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتا ہوں، آپ نے کیسے ان کو ملک پر مسلط ہونے دیا؟ عمران خان
- گجرات میں 14 سالہ گھریلو ملازمہ کے ریپ کا ملزم گرفتاراور اہلیہ فرار
- کراچی: سیلابی ریلے میں بہنے والے دو بچوں کی لاشیں مل گئیں،5افراد تاحال لاپتہ
- آئی جی پولیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش، شہباز گل پر تشدد کی تردید
- دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
بھارت؛ سرکاری سرپرستی میں مسجد کے بعد ایک مدرسہ بھی شہید

بھارت میں مساجد اور مدارس کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، فوٹو: فائل
دسپور: بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک مسجد کو شہید کرنے کے بعد سرکاری غنڈوں نے آسام میں ایک مدرسے کو بھی شہید کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام میں ایک مدرسے کو بلڈوزر کی مدد سے مسمار کردیا گیا۔ یہ مدرسہ مفتی مصطفیٰ کے زیر انتطام چلایا جا رہا تھا۔
مقامی مسلم تنظیموں نے واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ مدرسے کو بغیر کوئی نوٹیفیکشن دیئے مسمار کیا گیا جو کہ غیرقانونی عمل ہے۔
مدرسے کو مسمار کرنے کے حوالے سے آسام کی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں۔ پہلے کہا گیا کہ مسماری نیشنل ڈیزازٹر منیجمنٹ کے قوانین کے تحت کی گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت میں سرکاری غنڈوں نے نماز فجر سے قبل مسجد کو شہید کردیا
دوسری جانب پولیس نے الزام عائد کیا کہ مدرسے کے بانی مفتی مصطفیٰ کے بنگلادیش کی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعلقات ہیں جو القاعدہ کی ایک برانچ ہے۔
تاہم پولیس افسران اپنے اس الزام کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے اور نہ ہی مفتی مصطفیٰ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی.
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں سرکاری غنڈوں نے ایک مسجد کو شہید کردیا گیا تھا جس پر شہر بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔