سری لنکا میں عوام پر بجلی بم گرادیا گیا؛ قیمتوں میں 264 فیصد اضافہ

ویب ڈیسک  منگل 9 اگست 2022
سری لنکا کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، فوٹو: فائل

سری لنکا کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، فوٹو: فائل

کولمبو: بدترین مالی بحران کے شکار سری لنکا میں بجلی کے ٹیرف میں 264 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بدترین مالیاتی بحران، خسارے، ڈالرز کی کمی اور معاشی بدحالی کے شکار ملک سری لنکا میں آئی ایم ایف سے قرض کی قسط کی وصولی سے قبل سارا بوجھ پر عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔

خسارے میں جانے والے سی لنکا کی کمپنی سیلون الیکٹرسٹی بورڈ نے کہا کہ حکومتی ریگولیٹر نے 616 ملین ڈالر کے جمع شدہ نقصانات کی تلافی کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 9 برسوں میں پہلی بار تاریخی اضافہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب حکومتی حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ بجلی کی کمپنی نے ٹیرف میں 800 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی لیکن ریگولیٹر نے اسے زیادہ سے زیادہ 264 فیصد تک محدود کر دیا۔

بجلی کی نئی قیمتوں سے ماہانہ 90 کلو واٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے 7.8 ملین گھرانوں میں سے دو تہائی سب سے زیادہ متاثر ہوں گے جب کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق بڑے صارفین تقریباً 80 فیصد زیادہ ادائیگی کریں گے۔

اسی طرح سب سے چھوٹے صارفین سے جو فی الحال 2.50 روپے فی یونٹ چارج کرتے ہیں، 8.0 روپے وصول کیے جائیں گے۔ 45 روپے فی یونٹ چارج کیے جانے والے بڑے صارفین کو 75 روپے ادا کرنے ہوں گے۔

سری لنکا کی بجلی کمپنی ’’سی ای بی‘‘ نے کہا ہے کہ اپنے تھرمل جنریٹرز کے لیے تیل خریدنے سے قاصر ہیں جس کے باعث  ملک بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر مجبور ہیں۔

خیال رہے کہ سری لنکا نے اپنا 51 بلین ڈالر کا غیر ملکی قرض ادا نہ کرپانے کے باعث اپریل میں نادہندہ ہونے کا اعلان کیا تھا اور حکومت کی تبدیلی کے بعد نئے صدر ابھی آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔