- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
ڈالر کی قیمت مزید تین روپے کم ہوگئی
کراچی: ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ برقرار ہے اور اس کے انٹر بینک ریٹ 218 روپے کی سطح پر آگئے۔
ایکسپریس کے مطابق مثبت معاشی اشاریوں کے نتیجے میں گذشتہ دو ہفتوں سے ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جمعرات کو بھی برقرار رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 218.88 اور اوپن مارکیٹ ریٹ 217 روپے سے بھی نیچے آگئے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کسی بھی وقت معاہدے پر دستخط کیے جانے کی اطلاعات زیر گردش رہیں جس کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد مزید 3.03 روپے کی کمی سے 218.88 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح 28 جولائی کے 239 روپے 94 پیسے کے مقابلے میں اب تک انٹربینک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 21 روپے 6 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اقتصادی افق پر بہتری کی خبروں، نادہندگی کے خطرات ختم ہونے اور حکومت کی جانب سے آئندہ تین ماہ تک درآمدات پر مختلف پابندیوں سے امپورٹرز ڈالر کم خرید رہے ہیں جبکہ ایکسپورٹرز اپنے ایکسپورٹ ریسیٹس مارکیٹ میں بھنارہے ہیں۔
بدھ کو بھی اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر مزید 2 روپے کی کمی سے 216 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس طرح سے 28 جولائی 244 روپے کے مقابلے میں اب تک اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 28 روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہوکر 7 سے 8 ارب ڈالر پر آنے اور روان نئے بیرونی قرضوں کی ضرورت ابتدائی 36 سے 41 ارب ڈالر کے تخمینے سے کم ہوکر 32 ارب 20 کروڑ ڈالر پر آنے کی پیش گوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ زرمبادلہ پر دباؤ دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں سے درآمدی بل مزید کم ہونے کی توقعات سے بھی ڈالر کے طلب گار کم ہوگئے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار انتہائی محدود ہوگئے ہیں لیکن اس کے برعکس فروخت کنندگان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جس سے مارکیٹ میں سپلائی بڑھ گئی ہے اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں یومیہ بنیادوں پر تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔