سابق پولیس اہلکار نے جان پر کھیل کر گاڑی کی چوری ناکام بنادی

نمائندہ ایکسپریس  پير 15 اگست 2022
سابق اہلکار کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے

سابق اہلکار کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے

راولپنڈی: راولپنڈی پولیس سے دو ماہ قبل شکایت پر ڈس مس ہوکر بائیکایا چلا کر روزگار کمانے والے سابق اہلکار نے گاڑی چوری کی واردات ناکام بناتے ہوئے جرات و بہادری کی اعلی مثال قائم کردی۔

نمائندہ ایکسپریس  کے مطابق راولپنڈی کینٹ کے علاقے میں نامعلوم چور شہری کی بیش قیمت گاڑی چوری کرکے فرار ہوئے۔ بائیکایا چلانے والے راولپنڈی پولیس کے سابق اہلکار یاسرمحمود کارلفٹرز کا تعاقب کرتے ہوئے پولیس کنڑول پر کال ملا کر اطلاع دی جس کی آڈیو بھی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی۔

آڈیو کال میں اہلکار کو گاڑی چوری ہونے اور اس کا تعاقب کرنے کا بتا کرمدد طلب کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ پولیس کنٹرول کی جانب سےبھی اہلکار کومسلسل آن لائن رکھا گیا اور ضلع میں ناکہ بندی کر کےمتعلقہ تھانوں کی پولیس کو مطلوبہ گاڑی روکنےکی ہدایت کی۔اسی دوران قاسم مارکیٹ کے قریب کار لفٹر نے تعاقب بھانپ کر تعاقب میں آنے والے اہلکار یاسر کوفائرنگ کرکے شدید زخمی کیا۔

مسلسل پولیس کنٹرول سے رابطے میں رہنےوالے یاسرمحمود نے اپنے اوپر ہونے والی فائرنگ اور زخمی ہونے کے متعلق بتایا۔ سابق اہلکار پولیس کنٹرول کو مسلسل اپنے ساتھ انگیج رکھ کر بار بار پولیس کمک کو موقع پر پہنچنے کا کہتا رہا۔

پولیس کے پہنچنے پر نامعلوم ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے چوری شدہ گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

جرات و جوانمردی کا مظاہرہ کرکے گاڑی چوری کی واردات ناکام بنانے والے اہلکار یاسر کو ٹانگ اور کندھے کے قریب دو گولیاں لگیں جسے اسپتال منتقل کیا گیا اور اب ان حالت خطرے سے باہر ہے۔

تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

مقدمہ درج کراتے ہوئے پولیس اہلکار یاسر نے بتایاکہ وہ دو ماہ قبل شکایت پر محکمے سے ڈس مس کیے جانے پر روزگار کی خاطر بائیکایاسروس کی موٹر سائیکل چلا کر گزر اوقات پورا کرتے ہیں۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ گاڑی چوری ہوتے دیکھ کر فرض کی ادائیگی سے رک نہ سکے۔تعاقب جاری رکھ کر پولیس کنڑول کو اطلاع دی۔مطمئن ہوں کہ اچھا کام کیا اور شہری کی بیش قیمت گاڑی چوری ہونے سے بچ گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔