کراچی؛ فائرنگ رینج میں گوٹھوں کی اراضی شامل کرنے پر وزارت داخلہ سے جواب طلب

کورٹ رپورٹر  منگل 16 اگست 2022
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 156 ایکڑ اراضی کو فائرنگ رینج کا حصہ بنایا گیا ہے

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 156 ایکڑ اراضی کو فائرنگ رینج کا حصہ بنایا گیا ہے

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ضلع ملیر تعلقہ بن قاسم میں فیلڈ فائرنگ رینج بنانے میں مبینہ طور پر 83 گوٹھوں کی اراضی شامل کرنے کیخلاف درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ضلع ملیر تعلقہ بن قاسم میں فیلڈ فائرنگ رینج بنانے میں 83 گوٹھوں کی اراضی شامل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 156 ایکڑ اراضی کو فائرنگ رینج کا حصہ بنایا گیا ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے گوٹھوں سے متصل فیلڈ فائرنگ رینج بنا دیا۔ تعلقہ بن قاسم میں 3 یوسیز میں گوٹھ قائم ہیں۔ رہائشی علاقے میں فیلڈ فائرنگ رینج نہیں بنائی جا سکتی، رینج کو کہیں اور منتقل کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے اس درخواست میں کور کمانڈر کو فریق کیوں بنایا؟ کیا آئینی درخواست میں کور کمانڈر کو فریق بنایا جا سکتا ہے؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ آئینی درخواست میں کور کمانڈر کو فریق بنایا جا سکتا ہے۔ عدالت نے موقف سننے کے بعد ڈپٹی اٹارنی جنرل سے جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔