عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کالعدم

کورٹ رپورٹر  منگل 16 اگست 2022
عامر لیاقت کے ورثاء نے پوسٹمارٹم کے خلاف درخواست دائر کی تھی:فوٹو:فائل

عامر لیاقت کے ورثاء نے پوسٹمارٹم کے خلاف درخواست دائر کی تھی:فوٹو:فائل

کراچی کی عدالت نے مرحوم اینکر پرسن عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے اینکر پرسن عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کرانے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے 18 جون کو عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا تھا۔ شہری عبد الاحد کی جانب سے عامر لیاقت کےپوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔

عامر لیاقت کے ورثاء نے پوسٹ مارٹم کرانے کی مخالفت کی تھی۔ مرحوم  کے ورثا کے وکیل ضیا اعوان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم کرانے سے متعلق آرڈر ختم کردیا گیا۔ بچوں کو تکلیف دی گئی۔

عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشری اقبال نے کہا کہ کسی نے ہم پر جائداد کا الزام لگایا کسی نے کچھ کہا۔ ہم یہ چاہتے تھے کہ ان کی لاش کی تضحیک نا ہو۔ دانیہ نے جو حرکت کی وہ سب کے سامنے ہے۔ دانیہ شاہ کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے سزا دلوا کر رہیں گے۔ ایف آئی اے میں معاملہ انکوائری کی اسٹیج پر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔