- نوجوان کرکٹرز پریشر میں آکر نروس ہوگئے، شاداب خان
- مینارپاکستان جلسے سے قبل کریک ڈاؤن ، پی ٹی آئی رہنما سلمان احمد گرفتار
- کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی
- 1000 سی سی سے کم پاور گاڑیوں کی فروخت میں 39 فیصد کمی
- پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کیلیے تیار ہیں، روس
- 6 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ، حکومت نے جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر آس لگا لی
- فرانس میں احتجاج، صدر نے ٹی وی انٹرویو کے دوران مہنگی گھڑی اتار دی
- ’’میرے کلب کے لڑکے کو کیوں نہیں کھلا رہے‘‘
- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- عمران خان کی قیادت میں ون ڈے ورلڈکپ جیتے 31 برس بیت گئے
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- یوکرینی ٹینس پلئیر کا روسی اسٹار سے ہاتھ ملانے سے انکار
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر3 میزائل فائر کردئیے
کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران مشتعل افراد کی پولیس سے جھڑپیں

فوٹو: فائل
کراچی: تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران مشتعل افراد کی پولیس سے جھڑپیں، نصف درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیڈرل بی ایریا پاور ہاؤس کے قریب تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران ہنگامہ آرائی سے پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور رکاوٹیں کھڑی کر کے انسداد تجاوزات کے آپریشن کو روکنے کی کوششیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سخت مزاحمت کے باوجود لاٹھی چارج ، ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کے بعد صورتحال پر قابو پاتے ہوئے نصف درجن سے زائد افراد کو ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔
ہنگامہ آرائی کے دوران سہراب گوٹھ فلائی اوور سے ناگن چورنگی جانے والی سڑک پر ٹریفک معطل ہونے سے ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ صورتحال خراب ہونے پر عام شہریوں کو انتہائی مشکل ترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
ایس ایچ او سمن آباد عمران زیدی نے بتایا کہ اینٹی انکروچمنٹ اور کے ڈی اے کا عملہ اپنی پولیس فورس کے ہمراہ ہیوی مشینری کے ساتھ شفیق موڑ پاور ہاؤس کے قریب غیر قانونی طور پر قائم کی گئیں دکانوں اور ہوٹلوں کو مسمار کرنے آیا تھا جنھیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے سمن آباد پولیس کی بھی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مشتعل افراد نےآپریشن رکوانے کی کوشں کی تاہم پولیس نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے سرکاری زمین پر قائم کی گئی دکانیں اور ہوٹل مسمار کردیئے،پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں کچھ افراد کو حراست میں لیا ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔